0
Wednesday 3 Feb 2021 19:23
میلاد الزہراء (س)

اسلامی معاشرے میں بدگوئی و بدزبانی ختم جبکہ اسلامی ادب و آداب کو فروغ پانا چاہئے، آیت اللہ خامنہ ای

مکتب اہلبیتؑ ہر قسم کی اخلاقی برائی سے مبرّا ہے
اسلامی معاشرے میں بدگوئی و بدزبانی ختم جبکہ اسلامی ادب و آداب کو فروغ پانا چاہئے، آیت اللہ خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ بضعۃ الرسول (ص)، خاتون جنت و ام الائمہ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مناسبت سے ملک بھر کے ذاکرین سے خطاب میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کو خاتون، ماں اور زوجہ کا اعلی ترین اسلامی نمونۂ قرار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اسلامی نکتۂ نظر سے فکری و روحانی تربیت کا سب سے اہم مرکز خاندان ہے اور یہی وہ مرکز ہے جہاں خاتون کی ہر میدان میں حقیقی ترقی کی بنیادیں ڈالی جاتی ہیں۔ انہوں نے حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے والد گرامی حضرت ختمی مرتبت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کامل ترین اخلاقی نمونۂ عمل ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اسلامی معاشرے میں اسلامی ادب و آداب کا رواج اور میڈیا و سوشل میڈیا پر پر جاری بدگوئی و بدزبانی ختم ہونی چاہئے۔

ذاکرین اهل‌بیت علیهم‌السلام کے ساتھ رہبر انقلاب کا ویڈیو خطاب
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے جناب فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا و آپ کے پوتے امام خمینیؒ کے یوم ولادت، اس حوالے سے ملک میں منائے جانے والے "یوم خواتین" اور ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کی اور حضرت ختمی مرتبتؐ کی غمگسار بیٹی، امیر المومنینؑ کی زوجۂ مکرمہ اور ائمہ اہلبیتؑ کی والدہ قرار پانے کے حضرت زہراءؑ کے اعلی مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جناب زہراء سلام اللہ علیہا اپنی زندگی کے دوران متعدد نشیب و فراز، منفرد امتحانوں اور بے شمار مشکلات کے ساتھ روبرو ہوئیں لیکن انہوں نے شوہر داری، مادری، گھریلو نظم و نسق، بچوں کی تربیت، جہاد فی سبیل اللہ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، عبادت اور اخلاص کے عروج پر پہنچ کر یہ ثابت کر دکھایا کہ "خاتون" بھی عصمت کے اعلی مقام تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے جناب زہراءؑ، حضرت علیؑ بن ابیطالبؑ اور آپ کی پاک و طاہر اولاد کو اسلامی خاندان کا ایک ایسا اعلی نمونہ قرار دیا کہ جس کے اتحاد، قلبی ہمآہنگی، اخلاص اور جدوجہد کی پیروی؛ اسلامی معاشرے کو عروج پر پہنچا سکتی ہے۔

https://www.leader.ir/media/album/original/68268_602.jpg

رہبر انقلاب اسلامی نے "خاتون" کے حوالے سے مغربی نظریات اور اسلامی نکتۂ نظر میں زمین و آسمان کے بنیادی فرق کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کے بارے اسلام اور اسلامی جمہوریہ ایران کی نظر؛ عزت و احترام کی نگاہ ہے درحالیکہ مغربی دنیا میں عورت کے بارے رائج نظر؛ "خریدے و بیچے جانے والے سامان" اور "آلۂ کار" کی سی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے تاکید کی کہ اسلام کی نظر میں الہی و انسانی اقدار کے حوالے سے عورت و مرد میں کوئی فرق نہیں البتہ اپنے مشترکہ وظائف کے ساتھ ساتھ مرد و خواتین میں سے ہر ایک کی اپنی مخصوص ذمہ داریاں بھی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی نے ان میں سے ہر ایک کے جسمانی خدوخال کو ان کی ذمہ داریوں کے ساتھ مکمل طور پر متناسب بنایا ہے۔ انہوں نے مغربی دنیا کی جانب سے اس بات کے پراپیگنڈے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلام اور اسلامی حجاب خاتون کی ترقی میں رکاوٹ ہے، کہا کہ یہ ایک کھلا جھوٹ ہے کیونکہ اس کے خلاف ایک واضح دلیل اسلامی جمہوریہ ایران میں موجود خواتین کا حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی تاریخ میں کسی بھی وقت خواتین آج کی طرح اعلی تعلیمی مدارج تک نہیں پہنچیں اور نہ ہی انہوں نے آج کے جیسے وسیع اجتماعی، ثقافتی، ہنری، علمی، سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں کبھی قدم رکھا ہے جبکہ یہ سب اسلامی حکومت کی برکات میں سے ہے۔

ذاکرین اهل‌بیت علیهم‌السلام کے ساتھ رہبر انقلاب کا ویڈیو خطاب
ایرانی سپریم لیڈر نے شہدائے دفاعِ مقدس و شہدائے مدافع حرم کی ماؤں اور بیویوں کے بےنظیر کردار کو خراج تحسین پیش کیا اور اس حوالے سے انجام پانے والے ہنری کام کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وسیع میدان میں بہت زیادہ کام کی گنجائش ہنوز باقی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے "خاتون" کے بارے اسلامی نگاہ کو "خاندان" اور "ماں" کے "مرکزی حیثیت میں قرار پانے" کا موجب قرار دیا اور اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ فکری و روحانی تربیت اور قربت کا حقیقی ترین ماحول صرف اور صرف خاندان کی شکل میں ہی تشکیل پا سکتا ہے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مغربی پراپیگنڈا مشین اور اسلامی معاشرے میں موجود "مغرب پرست عناصر" اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح خاندان میں "ماں" کے کردار کو "دھندلا" دیا یا "ختم" کر دیا جائے۔ انہوں نے "خانہ دار خاتون" کے "اعلی مقام" و خاندان میں اس کے "خصوصی کردار" کی تحسین اور بہ موقع شادی و بچہ داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ 2 موضوعات آج و کل کی اہم ضروریات میں سے ہیں اور "ذاکرین" کو ایک "وسیع میڈیا" ہونے کے ناطے ان اقدار کی ترویج میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

ذاکرین اهل‌بیت علیهم‌السلام کے ساتھ رہبر انقلاب کا ویڈیو خطاب
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں اہلبیت علیہم السلام کی مدح سرائی کو ایک خاص اور منفرد رجحان قرار دیا اور اس ہنر میں موجود شعر و موسیقائی ہمآہنگی کے ساتھ ساتھ فکر، جذبے، معرفت اور تاریخی، اجتماعی و بین الاقوامی اطلاعات پر مبنی گہرے مطالب کے دلنشین آواز میں مخاطبین کے دلوں کی گہرائی تک پہنچانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ذاکرین کا کام اہلبیت علیہم السلام کی مدح سرائی جیسے اہم موضوع پر مبنی اور ان کی ذمہ داری نبویؐ، علویؑ و فاطمیؑ طرز زندگی اور ان کی فکر اور پند و نصائح کو رواج دینا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ذاکرین اہلبیتؑ کو اس اہم ذمہ داری کے سنجیدہ لینے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ماتمی سنگتوں (ہیئت) کو سنگت کی شکل میں باقی رہنا چاہئے لہذا سنگتوں کے ڈھانچے اور شکل کی حفاظت کیجئے اور ان میں ایسے بیرونی آلات استعمال نہ ہونے دیں جو سنگتوں کو کسی اور چیز میں بدل ڈالیں۔ انہوں نے ذاکرین اور شاعروں کو اپنے شعروں میں موثق اور مستحکم و شائستہ مطالب استعمال کرنے کی ہدایت کی اور میڈیا و سوشل میڈیا پر بعض اوقات وقوع پذیر ہونے والی بے ادبی پر تنقید کرتے ہوئے "گفتگو میں اسلامی ادب و آداب کی پابندی" پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی معاشرے سے بدگوئی اور بدزبانی ختم جبکہ اسلامی ادب و آداب کو فروغ پانا چاہئے۔

ذاکرین اهل‌بیت علیهم‌السلام کے ساتھ رہبر انقلاب کا ویڈیو خطاب
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت کے بعد حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی جانب سے دیئے گئے 2 دہلا دینے والے خطبوں کی جانب اشارہ کیا؛ جن میں جناب زہراء (س) نے کسی بھی قسم کے توہین آمیز الفاظ کے استعمال کے بغیر انتہائی مستحکم اور شائستہ الفاظ میں اہم ترین موضوعات کو بیان اور ممتاز اسلامی مفاہیم سے انحراف کے بارے خبردار کیا ہے، اور کہا کہ مکتب اہلبیتؑ بغیر علم کے گفتگو، غیبت، تہمت، بدگوئی اور بدزبانی سے مبرّا ہے جبکہ آپ ذاکرین کرام کو بھی اپنی زبان اور عمل کے ساتھ لوگوں کو انہی معارف کی تعلیم دینا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ایام عزاء کے دوران کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے ہمراہ ملک بھر میں احسن تبلیغ پر اطمینان کا اظہار کیا اور اپنے خطاب کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ جان لیجئے کہ دشمن اسلامی جمہوریہ کے خلاف کوئی غلطی نہیں کر سکتا جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قوت و اقتدار میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ مشکلات و نشیب و فراز ہمیشہ سے موجود رہے ہیں تاہم کلی طور پر؛ ملکی حرکت ترقی کی جانب گامزن رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 914211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش