0
Saturday 6 Feb 2021 23:51

افتخار چوہدری نے اسٹیل ملز اور ریکوڈک کے معاملے کو سبوتاژ کیا، عارف علوی

افتخار چوہدری نے اسٹیل ملز اور ریکوڈک کے معاملے کو سبوتاژ کیا، عارف علوی
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز اور ریکوڈک کے معاملے پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں ریفرنس بننا چاہیے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور بلوچستان کے ریکوڈک کے معاملے کو سبوتاژ کیا،اس لیے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس جانا چاہیے تاکہ ان سے علامتی طور پر مراعات وآپس لی جائیں۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ عورتوں کو وراثتی حقوق دلانے کیلئے کوشش کررہے ہیں، ملک کے حالات بہتر ہونے تک کفایت شعاری کرنی ہے، لوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہونے میں کافی وقت لگتا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ نیب کا قانون کہتا ہے کہ پچھلے 40 سال کا حساب ہوگا۔ اگر پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ میں کچھ ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے کہا کہ نمبرز بڑھ گئے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا کہ کرپشن کیخلاف جنگ کئی کئی سال چلتی ہے، کرپشن کو ختم کرنے میں وقت لگے گا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ سے متعلق غلط بیانات دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کی نسبت پاکستان بہتر طریقے سے کورونا صورتحال سے نکلا، کورونا وائرس سے متعلق میڈیا نے بہت اچھا کام کیا ہے، کچھ انڈسٹریز کو گیس سے متعلق نقصان ہوا کیونکہ ان کے پاس بجلی کا کنکشن ہی نہیں تھا۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ لانگ ٹرم پالیسی ہو، کراچی اسٹاک ایکسچینج بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔

صدر پاکستان نے انکشاف کیا کہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کی سیر تفریح اوراس دوران کھانے پینے پر آنے والے اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں اورایوان صدر پر ان اخراجات کا بوجھ نہیں ڈالتے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ذاتی مہمانوں کے اخراجات خود اٹھاتا ہوں۔ اپنے گھر کے اخراجات پہلے بھی خود اٹھاتا تھا آج بھی خود اٹھاتا ہوں۔ میرے پروٹوکول کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کی ہدایت پر ایوان صدر نے انکے کریڈ کارڈ بلز کی تفیصلات جاری کردی ہیں۔ صدر پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کے برعکس انکے کیمپ آفس یا ذاتی گھر کے اخراجات بھی ایوان صدر ادا نہیں کرتا بلکہ وہ یہ تمام خرچے اپنی جیب سے کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 914757
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش