0
Tuesday 9 Feb 2021 17:23

میانمار کے فوجی رہنماؤں پر سفری پابندی بھی عائد کرینگے، نیوزی لینڈ

میانمار کے فوجی رہنماؤں پر سفری پابندی بھی عائد کرینگے، نیوزی لینڈ
اسلام ٹائمز۔ ایشائی ملک میں مارشل لا کے نفاذ کے بعد نیوزی لینڈ نے میانمار کے ساتھ تمام اعلیٰ سطح کے سیاسی اور فوجی رابطے معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نیوزی لینڈ میانمار کے فوجی رہنماؤں پر سفری پابندی بھی عائد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کے امدادی پروگرام میں وہ منصوبے شامل نہیں ہوں جو فوجی حکومت کے ساتھ فراہم کیے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات میں سینئر فوجی شخصیات پر سفری پابندی بھی شامل ہو گی۔ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے عالمی برادری سے میانمار میں ہونے والے واقعات پر تبادلہ خیال کے لیے خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ میانمار میں کئی دہائیوں سے فوج کی حکمرانی تھی اور اب جمہوری حکومت کی امید پیدا ہوئی تھی کہ فوج نے انتخابی نتائج کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے بغاوت کر دی اور سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا۔ اقوام متحدہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں بدامنی پھیلنے کے خدشے کا امکان ظاہر کیا۔
خبر کا کوڈ : 915269
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش