0
Tuesday 9 Feb 2021 22:22

لاپتہ کوہ پیمائوں کی تلاش کیلئے پاک فضائیہ سے جدید آلات کی فراہمی کی درخواست

لاپتہ کوہ پیمائوں کی تلاش کیلئے پاک فضائیہ سے جدید آلات کی فراہمی کی درخواست
اسلام ٹائمز۔ لاپتہ کوہ پیمائوں کی تلاش کے دوران سرچنگ ٹیم کو چند مقامات پر کچھ شواہد ملے ہیں۔ چوٹی کے ایک مقام پر جان سنوری اور علی سدپارہ کے پہنے ہوئے کوٹ سے ملتے جلتے کچھ چیزیں دکھائیں دیں تاہم ان کی تصاویر لینے اور اس کا بغور جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ تصاویر میں نظر آنے والے شواہد کیمپ، سلیپنگ بیگ کے ہیں۔ اس کے بعد سرچ آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے تاہم منگل کے روز موسم خراب ہونے کی وجہ سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں کی اڑان نہ ہو سکی۔ موسم صاف ہوتے ہی دوبارہ سرچ آپریشن شروع کیا جائے گا۔

ادھر صوبائی وزیر اطلاعات فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ لاپتہ کوہ پیمائوں کی تلاش میں چوتھے روز موسم کی خرابی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا، کے ٹو کے قرب و جوار میں برفباری اور گہرے بادلوں کے سبب کوئی بھی پرواز ممکن نہ ہو سکی۔ فضائی سرچ آپریشن کیلئے پاک فضائیہ سے جدید آلات کی فراہمی کی درخواست کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی ٹیمیں بیس کیمپ میں موسم موافق ہونے کے انتظار میں ہیں۔ دوسری جانب صوبائی حکومت نے موسم موافق ہونے کی صورت میں سرچ آپریشن خصوصی سرویلنس طیارے کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دریں اثنا سرچ آپریشن میں مدد کرنے والے نیپالی شرپا چنگ داوا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے تک موسم خراب رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے جس کے بعد ایکسپڈیشن روک دی گئی ہے اور تمام کوہ پیما بیس کیمپ سے سکردو روانہ ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب مقامی کوہ پیما امتیاز، اکبر، ٹور آپریٹرز اور جان سنوری اور علی سدپارہ کی ایکسپیڈیشن ٹیم بدستور بیس کیمپ پر موجود رہے گی اور سرچ آپریشن میں مدد کریگی۔ جونہی موسم صاف ہوگا سرچ آپریشن دوبارہ شروع ہوگا۔ 90 گھنٹے گزرنے کے بائوجود لاپتہ کوہ پیمائوں علی سدپارہ، جان سنوری اور ایم پی موہر کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔
خبر کا کوڈ : 915302
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش