0
Tuesday 9 Feb 2021 23:56

چین میں تجربہ گاہ سے کورونا پھیلنے کے شواہد نہیں ملے، عالمی ادارہ صحت

چین میں تجربہ گاہ سے کورونا پھیلنے کے شواہد نہیں ملے، عالمی ادارہ صحت
اسلام ٹائمز۔ چین کا دورہ کرنے والی عالمی ادارہ صحت کی تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی طور پر حاصل ہونے والی معلومات سے آگاہ کردیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ٹیم نے ووہان میں دو ہفتے تک جانوروں کی مارکیٹ، مختلف تجربہ گاہوں اور مقامات کا دورہ کرنے کے بعد کورونا وائرس کی ابتدا کے بارے میں حاصل ہونے والی معلومات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے سربراہ بین امبیرک کا کہنا تھا کہ ابھی تک سامنے آنے والی معلومات سے کورونا وائرس کی ابتدا کے بارے میں ہماری موجودہ تفہیم میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی ، اس سے صرف کچھ نئی جزئیات سامنے ضرور آئی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کے بارے میں یہ سازشی نظریہ گردش میں رہا ہے کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی میں تحقیق کے لیے کئی وائرس جمع کیے جاتے ہیں اور کورونا وائرس بھی اسی تجربہ گاہ کے ذریعے جانتے بوجھتے لیک کیا گیا  یا غلطی سے پھیلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت اور چین کے ماہرین کی مشترکہ ٹیموں نے ووہان انسٹی ٹیوٹ کا تفصیلی دورہ کیا ہے اور انہیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکے کہ وائرس کے پھیلنے کا آغاز اس تجربہ گاہ سے ہوا، ہم ایسے کسی بھی اندازے یا قیاس آرائی کے امکان کو مسترد کرتے ہیں۔

تین گھنٹے طویل پریس بریفنگ میں بین امبیرک نے کہا کہ ابھی تک کے  مشاہدے سے اندازہ ہوتا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ وائرس چمگادڑ سے کسی اور جانور میں منتقل ہوا ہے اور پھر وہاں سے انسانوں میں پھیلا ہے تاہم اس کے لیے ہمیں مزید شواہد جمع کرنا ہوں گے۔ چینی ماہرین کا کہنا تھا کہ ووہان میں جانوروں کی مارکیٹ سے ہٹ کے بھی وائرس کے کیسز بڑٰی تعداد میں سامنے آئے اس لیے یہ امکان مسترد نہیں کیا جاسکتا یہ وائرس مارکیٹ کے بجائے کیس اور جگہ سے پھیلا ہو۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی دس رکنی ٹیم 14 جنوری سے ووہان کے دورے پر ہے۔ چین کے اسی شہر سے کورونا وائرس کے متاثرین سب سے پہلے سامنے آئے تھے ، اسی لیے عالمی ادارۂ صحت کے ماہرین یہاںوائرس کے ماخذ کے بارے میں تحقیقات کے لیے پہنچی۔
خبر کا کوڈ : 915320
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش