0
Wednesday 10 Feb 2021 19:53

تعلیمی اداروں میں طلباء یونین کی بحالی کی ضرورت ہے، عسکری زیدی

تعلیمی اداروں میں طلباء یونین کی بحالی کی ضرورت ہے، عسکری زیدی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر عسکری زیدی نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیمی اداروں خاص طور پر جامعات اور کالجز میں طلباء یونین کی بحالی کی ضرورت ہے، طلبہ تنظیموں پر پابندی لگانا ایک غیر آئینی اقدام ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں، طلبہ تنظیموں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے بہت سی قربانیاں دی ہیں اور یہ سیاست کی نرسریاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آئی ایس او پاکستان کراچی کے ڈویژنل صدر عسکری زیدی نے 9 فروری کو المصطفیٰ ہاؤس میں ہونے والے طلبہ یونین کے اجلاس میں طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 9 فروری 1984ء کو اس وقت کی آمرانہ حکومت نے طلبہ یونین پر اس لئے پابندی عائد کی تھی کہ طلبہ یونین اس آمرانہ حکومت کے لئے سب سے بڑا خطرہ تھی، پاکستان میں قائم ہونے والی نااہل و کرپٹ حکومتوں کے لئے طلبہ کا سیاسی بصارت کا حامل ہونا خطرے کا باعث رہا ہے، اسی وجہ سے ہر دور میں حکومت طلباء و طالبات کو سیاسی آزادی فراہم کرتے ہوئے ڈرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یونین سازی طلبہ کا بنیادی اور جمہوری حق ہے، اگر فیکٹری مزدور اور دیگر اداروں میں یونین سازی ہوسکتی ہے تو ملک و قوم کا یہ باشعور طبقہ اس حق سے محروم کیوں ہے۔

طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے انکا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں کرپشن پر سارے سیاست دان شور مچاتے ہیں، بلند و بالا دعوے کرتے ہیں لیکن حقیقت میں طلبہ یونین ہی اس کرپشن کے خاتمے کا واحد حل ہے، ملک میں تعلیمی اداروں خاص طور پر یونیورسٹیز اور کالجز میں سٹوڈنٹس یونین کی بحالی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ طلبہ تنظیموں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے بہت سی قربانیاں دی ہیں، لہذا طلبہ تنظیموں پر غیر آئینی پابندی کو ختم کیا جائے اور انہیں بحال کیا جائے تاکہ طلبہ مستقبل میں ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکیں۔

عسکری زیدی نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیت استوار کرنے کے مواقع، جو طلبہ یونین کے دور میں موجود تھے، وہ آج میسر نہیں ہیں، جس کی وجہ سے آج کے تعلیمی یافتہ نوجوان کو اپنی صلاحیتوں کو بہتر طور سے پیش کرنے کا موقع نہیں ملتا۔ آئی ایس او کراچی کے صدر کا کہنا تھا کہ کورونا کے پیشِ نظر تعلیمی اداروں میں رائج آن لائن نظام طلبہ کی آسانی کے برعکس مشکلات کا باعث بن رہا ہے، حکومت اس نظام کو جلد از جلد بہتر کرے یا اس کے متبادل نظام دے۔ اسی اجلاس میں ملک میں موجودہ تعلیمی صورتِ حال کو زیرِ بحث لایا گیا۔
خبر کا کوڈ : 915473
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش