0
Wednesday 10 Feb 2021 15:51

امریکیوں کو نکال باہر کرنیکا فیصلہ مکمل عراقی ہے، الکاظمی؛ اس فیصلے کی قدر کرتے ہیں، آیت اللہ رئیسی

امریکیوں کو نکال باہر کرنیکا فیصلہ مکمل عراقی ہے، الکاظمی؛ اس فیصلے کی قدر کرتے ہیں، آیت اللہ رئیسی
اسلام ٹائمز۔ عراق کے سرکاری دورے پر موجود ایرانی چیف جسٹس آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے گذشتہ شب عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے عراقی قوم کے نام رہبر انقلاب کا سلام پہنچایا اور عوام کے لئے سربلندی و پیشرفت اور حکومت کے لئے خود مختاری و کامیابی کی دعا کی۔ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے دونوں ممالک کے درمیان قانونی تعاون کے حوالے سے 5 اہم نکات پر گفتگو کی اور کرپشن کے خلاف ایرانی عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، عراق کے ساتھ عدالتی تعاون اور تجارتی سرگرمیوں میں مزید توسیع کا خواہاں ہے۔ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈرز جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق قانونی کارروائی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس جرم کا حکم دینے اور ارتکاب کرنے والے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے سے، مستقبل قریب میں خطے کی دفاعی صلاحیت میں مزید اضافہ ہو گا۔ ایرانی چیف جسٹس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے عراقی خودمختاری، حاکمیت اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور ہم تاکید کرتے ہیں کہ اس کیس کو دونوں ممالک کے خصوصی تعاون کے ذریعے جلد از جلد پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

دوسری طرف عراقی وزیر اعظم نے بھی اس ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور خارجہ ممالک کے دوروں میں آیت اللہ رئیسی کی جانب سے عراق کو پہلے ملک کے طور پر منتخب کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران و عراق؛ بے شمار مشترکہ امور کی بناء پر طویل و وسیع تعلقات کے حامل ہیں جبکہ موجود تعلقات میں مزید توسیع نہ صرف ہماری قلبی آرزو بلکہ پہلی ترجیح بھی ہے۔ مصطفی الکاظمی نے ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی (22 بہمن 1357ہ ش-11 فروری 1979ء) کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس انقلاب نے نہ صرف دنیا بھر کی مسلمان اقوام بلکہ غیر مسلم اقوام کے اذہان پر بھی گہرا اثر چھوڑا ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان استوار گہرے تعلقات کو انتہائی عمدہ قرار دیا اور تہران-بغداد کے درمیان مزید یکسوئی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب سے میں نے وزارت عظمی کا قلمدان سنبھالا ہے؛ عراق اور خطے کے ہمہ جانبہ مفاد کے حصول کی خاطر دونوں ممالک کے درمیان استوار تعلقات میں ہمیشہ ہی توسیع کی کوشش کی ہے۔

عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ ملک سے امریکیوں کو نکال باہر کرنے کا فیصلہ مکمل طور پر عراقی اور جنرل قاسم سلیمانی و ابومہدی المہندس کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق قانونی کارروائی پر مکمل عملدرآمد جاری ہے جبکہ اس حوالے سے بعض قانونی احکامات بھی صادر ہو چکے ہیں۔ مصطفی الکاظمی نے زائرین امام حسینؑ کے حوالے سے اپنی اولین یادداشت بیان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم حید العبادی کی حکومت کے دوران جب اربعین امام حسینؑ کے ایام میں "مہران" کی سرحدی گذرگاہ کا دورہ کیا تو وہاں موجود زائرین کی انتہائی بڑی تعداد کو دیکھ کر میں حیرت زدہ ہو گیا تھا تب میں نے خود سے پوچھا کہ اگر حضرت امام حسینؑ پوچھیں کہ میرے اتنے زیادہ زائرین کو میری زیارت سے کیوں محروم کیا ہے؟ تو کیا جواب دو گے! لہذا میں نے سرحدوں کو فورا کھول دینے کا حکم جاری کر دیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں تہران کے اپنے دورے کے دوران ایرانی حکام کی جانب سے ان کے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور آیت اللہ رئیسی سے درخواست کی کہ وہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی خدمت میں ان کا سلام و دلی ارادت پہنچائیں۔

خبر کا کوڈ : 915590
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش