0
Friday 12 Feb 2021 19:25

تبلیغ کیلئے سختی نہیں بلکہ نرمی موثر ہوتی ہے، علامہ ریاض حسین نجفی

تبلیغ کیلئے سختی نہیں بلکہ نرمی موثر ہوتی ہے، علامہ ریاض حسین نجفی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری نبی اور قرآن آخری کتاب ہے، جو ہمیشہ کیلئے ہیں، تبلیغ کیلئے سختی نہیں بلکہ نرمی موثر ہوتی ہے، قرآن انسانوں کے دلوں میں خوف و خشیت پیدا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ ڈرانے والی ہستی نہیں بلکہ دل میں اس کی عظمت کے احساس سے خشیت پیدا ہوتا ہے، اللہ کے ننانوے نام قرآن مجید میں مختلف مقامات پر موجود ہیں، جو قرآن رسالت مآب کے قلب اطہر پر نازل ہوا۔ جامع علی مسجد جامعہ المنتظر ماڈل ٹاون لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ سورہ طہٰ ان چند سورتوں میں سے ہے جن کا آغاز ایک یا دو حروف سے ہوتا ہے جن میں سے بعض حروف مقطعات میں سے بھی ہیں۔ حضور اکرم کو اللہ تعالیٰ نے طہٰ اور یٰسین سے مخاطب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں بہت سے انبیاء کے نام پکارا گیا ہے، جیسے حضرت ابراہیم ،یوسف ،یحیٰ، زکریا، یوسف اور دیگر انبیاء کے نام شامل ہیں لیکن حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت کے پیش نظر آپ کو مختلف صفات اور القابات سے خطاب کیا گیا، جیسے مزمل مدثر پیغمبر کے مشہور القابات میں سے ہیں۔ آپ کا نام محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی قرآن مجید میں چار مرتبہ ذکر کیا گیا ہے۔ سورہ طہٰ کے آغاز میں ارشاد ہوا کہ ہم نے آپ پر قرآن اس لیے نازل نہیں کیا کہ آپ تکلیف میں مبتلا ہوں کیونکہ حضور اکرم لوگوں کے اسلام لانے کی وجہ سے پریشان ہوتے تھے تو اللہ تعالی کا ارشاد ہوا کہ آپ اس کی پرواہ نہ کیا کریں چاہے کوئی ایمان لائے یا نہ لائے۔ قرآن انسانوں کے دلوں میں خوف و خشیت پیدا کرتا ہے، عام طور پر خوف کسی کے شر سے ہوتا ہے یا کسی کی عظمت کا دل میں رعب پیدا ہونے کا احساس ہوتا ہے، اسے خشیت کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی ڈرانے والی ہستی نہیں بلکہ دل میں اس کی عظمت کے احساس سے خشیت پیدا ہوتا ہے۔ اللہ کے ننانوے نام قرآن مجید میں مختلف مقامات پر موجود ہیں اور یہ قرآن رسالت مآب کے قلب اطہر پر اترا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ اللہ تعالی کی عطا ہے۔ انسان فقط وقت اپنے جسم کی نعمت کا بھی احساس کرے تو اسے اللہ تعالیٰ کی عظمت کا اندازہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ترقی یافتہ علوم کے باوجود اب تک انسانی جسم کو مکمل طور پر نہیں سمجھا جا سکا۔ جیسا کہ امام علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ کیا تو اپنے آپ کو چھوٹا سا جسم سمجھتا ہے جبکہ اس کے اندر پوری کائنات موجود ہے۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ سورہ طہٰ کی 80 سے زائد آیات میں حضرت موسی علیہ السلام کا تذکرہ کیا گیا ہے کہ وہ کس طریقے سے وطن سے نکلے، پھر حضرت شعیب علیہ السلام کی بیٹیوں کی بکریوں کو پانی پلانے میں ان کی مدد کی اور ان کی ایک بیٹی سے شادی کے بعد بچے کی پیدائش کے وقت سخت سردی اور اندھیرے میں اچانک آگ کا شعلہ دیکھا جسے حاصل کرنے کیلئے نکلے تو وہ سر سبز درخت سے نور کی شمع کی شکل میں نظر آیا اور وہیں سے آواز آئی کہ میں تیرا رب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوہ طور صحرائے سینا مصر کے قریب ہے۔ یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام آگ لینے گئے تھے کہ نبوت مل گئی لیکن یہ ان کو یہ منصب امتحانات میں کامیابی کے بعد ہوا۔ اس کے بعد اللہ کا حکم ہوا کہ آپ اپنے بھائی ہارون کیساتھ فرعون کے پاس جائیں اور اس سے نرمی سے تبلیغ کریں۔ اس سے سبق ملتا ہے کہ تبلیغ کیلئے سختی نہیں بلکہ نرمی موثر ہوتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 915868
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش