0
Monday 15 Feb 2021 22:16

شیعہ علماء کونسل نے سندھ حکومت کا نقائص سے بھرپور نوٹیفکیشن مسترد کر دیا

شیعہ علماء کونسل نے سندھ حکومت کا نقائص سے بھرپور نوٹیفکیشن مسترد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی چال بازیاں، وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا خوف، بوکس نوٹیفکیشن جاری۔ شیعہ علماء کونسل کے تحفظ عزاء لانگ مارچ کے کراچی پہنچے سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا اہم اعلان سامنے آگیا۔ کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی پر عزاداری کے اجتماعات کے خلاف درج مقدمات کے خاتمے کا اعلان، اربعین امام حسین (ع) پر پیدل مارچ، علمائے کرام اور ذاکرین عظام پر درج توہین صحابہ کے جھوٹے مقدمات کا معاملہ گول کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت جاری کی ہیں کہ مجالس، جلوس اور مذہبی اجتماعات پر قائم مقدمات ختم کر دیئے جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے حکم پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے مقدمات واپس لینے کا حکم نامہ جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مجالس، جلوس، ریلیوں اور ائمہ کرام کی یاد میں منعقد ہونے والے مذہبی پروگرامات پر بنائے گئے مقدمات واپس لئے جائیں گے۔ ہدایات کے مطابق تمام اضلاع کے پبلک پراسیکیوٹر عدالتوں میں مقدمات واپس لینے کے لئے فوری کارروائی کریں۔

ذرائع کے مطابق شیعہ علماء کونسل سندھ کی جانب سے عزاداری امام حسین (ع) میں رکاوٹوں، محرم سے لیکر تاحال عزاداروں اور بانیاں مجالس و جلوس پر درج ایف آئی آرز، علمائے کرام اور ذاکرین عظام پر توہین صحابہ کے جھوٹے مقدمات اور شیڈول فور کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف سکھر سے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی تک تحفظ عزا لانگ مارچ جاری ہے۔ شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے سندھ حکومت کی جانب سے جاری نقائص سے بھرپور نوٹیفکیشن کو یکسر مسترد کر دیا ہے، جس میں فقط کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی پر کاٹی گئی ایف آئی آرز کے خاتمے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاحال مجھے کوئی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا اور ہم کوئی ادھورا نوٹیفکیشن تسلیم نہیں کریں گے، ایک ایک ایف آئی آر اور شیڈول فور کے خاتمے کی یقین دہانی اور نوٹیفکیشن کے اجراء تک لانگ مارچ ختم نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 916444
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش