0
Wednesday 17 Feb 2021 23:59

جوہری معاہدے میں کسی نئی شق کا اضافہ ممکن نہیں، انجیلا مرکل کو ڈاکٹر حسن روحانی کا فون

جوہری معاہدے میں کسی نئی شق کا اضافہ ممکن نہیں، انجیلا مرکل کو ڈاکٹر حسن روحانی کا فون
اسلام ٹائمز۔ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آج سہ پہر ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے حوالے سے جرمن چانسلر کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔ ایرانی صدر نے جرمن چانسلر کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران ایرانی جوہری معاہدے میں کسی بھی قسم کے نئے موضوع کے اضافے کو ناممکن قرار دیا اور کہا کہ جوہری معاہدہ، سلامتی کونسل کی ایک تصویب شدہ دستاویز اور مشخص حدود میں ایران و دنیا کے 6 بڑے ممالک کی طولانی کوششوں کا نتیجہ ہے، جو ناقابل تغیر ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عائد پابندیوں اور دوسرے فریقوں کی جانب سے معاہدے پر عدم عملدرآمد کے باوجود (ایران کی جانب سے) جوہری معاہدے پر عملدرآمد نہ صرف قانونی حیثیت سے عاری بلکہ (عوامی) مقبولیت کے حوالے سے بھی ناممکن ہے جبکہ جوہری معاہدے کی بقاء کا واحد راستہ عائد غیر انسانی و غیر قانونی امریکی پابندیوں کا خاتمہ اور اس معاہدے میں امریکہ کی واپسی ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ حکومت، منظور شدہ پارلیمانی قرارداد کی بنیاد پر جوہری معاہدے کے شرکاء کی جانب سے عہد و پیمان پورا نہ کرنے اور عائد پابندیوں کے برطرف نہ کئے جانے کی صورت میں (ایران کی جانب سے) جوہری معاہدے پر عملدرآمد کم کرنے کی ذمہ دار ہے، کہا کہ اگر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں تو ہم جوہری معاہدے کے مطابق اپنی ذمہ داریوں پر مکمل عملدرآمد شروع کر دیں گے۔ ایرانی صدر نے خطے میں امن و امان و استحکام کی اہمیت اور باہر سے آئی فورسز کے باعث خطے میں پھیلنے والے بحرانوں و دہشتگردی کی جانب اشارہ کیا اور دہشتگردی کو خطے کے لئے ماضی، حال و مستقبل کا بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور دہشتگردی کی بیخ کنی صرف اور صرف تمام ممالک کے تعمیری تعاون سے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے پیش کردہ امن منصوبوں خصوصاً ہرمز امن منصوبے کی جانب اشارہ کیا اور یمنی بحران کے فوری سیاسی حل اور وہاں وقوع پذیر ہونے والے انسانی بحران کے جلد خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کی مشکلات کا حل؛ خطے میں جنم لینے والے امن منصوبوں، علاقائی راہ حل اور خطے کے ممالک کے درمیان مذاکرات میں پوشیدہ ہے اور یہ علاقے کے ممالک ہی ہیں، جنہیں اپنے مستقبل کے بارے خود فیصلہ کرنا ہے۔ دوسری طرف جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ایک "بین الاقوامی معاہدے" کے طور پر ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کی بقاء کی ضرورت پر زور دیا اور مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے پیش آنے والے اختلافات کو باہمی گفتگو، دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور خطے میں امن و امان کی بحالی و استحکام کے لئے تمام ممالک کے تعاون کے ذریعے حل کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 916862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش