اسلام ٹائمز۔ مودی حکومت کی جانب سے لاگو کئے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک اس وقت اپنے شباب پر ہے اور کسان لیڈر راکیش ٹکیت اب اسے پورے ملک میں پھیلانے کے لئے سرگرم نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے ہریانہ کے ہسار میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا اگلا ہدف 40 لاکھ ٹریکٹرس کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت بھر میں جا کر 40 لاکھ ٹریکٹرس اکٹھا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی جانب سے زیادہ مسئلہ پیدا کیا گیا تو کسان وہ اوزار لے کر احتجاج کریں گے جو کھیت میں استعمال ہوتے ہیں۔
راکیش ٹکیت نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو لگتا ہے کہ فصل کٹائی کا وقت آگیا تو یہ ایک مہینے میں واپس گھر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کے کسان احتجاج میں آئیں گے اور پنجاب والے کسان اپنی فصل کاٹنے چلے جائیں گے۔ اس دوران بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ تینوں نئے زرعی قوانین میں کہیں بھی ’ایم ایس پی‘ ختم کرنے کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں میں یہ غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے جو مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ ’ایم ایس پی‘ جیسے پہلے تھا، ویسے ہی جاری رہے گا۔