0
Sunday 14 Aug 2011 13:02

پاکستان کو کسی کی بالا دستی قبول نہیں، کراچی کے مسئلے کا پائیدار حل چاہتے ہیں، وزیراعظم

پاکستان کو کسی کی بالا دستی قبول نہیں، کراچی کے مسئلے کا پائیدار حل چاہتے ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان کے 65 ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت اور امریکا سمیت سب ملکوں سے مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتا ہے لیکن کسی کی بالادستی قبول نہیں، کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی ایک جماعت ملکی مسائل حل نہیں کر سکتی، سب کو مل کر کوشش کرنا ہو گی۔ یوم آزادی کے حوالے سے مرکزی تقریب کنونشن سنٹر میں ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے کام کر رہے ہیں اور مواصلاتی سیارہ خلا میں بھیج کر پاکستان سپیس ایج میں شامل ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ سمیت ملکی مسائل جلد حل کرنے کیلئے اقدامات کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں امن کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہیں۔ رنگا رنگ تقریب میں فنکاروں نے ملی نغمے اور مختلف ٹیبلوز پیش کئے۔ تقریب میں موجود طلبہ اور فنکاروں نے وزیراعظم کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق کراچی کے مسئلے کا دیرپا حل ڈھونڈنا چاہتے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی مسئلے کے حل کیلئے کمیٹی قائم کریں۔ جشن آزادی کے سلسلے میں کنونشن سینٹر اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم نے ملک کو کیا دیا، یہ ملک سب کا ہے، کوئی ایک لیڈر یا رہنما ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پوری قوم متحد ہے، پاک فوج نے جو قربانیاں دی وہ لائق تحسین ہیں، خواتین کو ان کے حقو ق دیئے گئے وہ قومی ترقی میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں۔ حکومت پارلیمنٹ کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی دیکھنا چاہتی ہے، اقلیتوں کو ان کے حقوق دیئے گئے، انہیں مذہبی و سیاسی آزادی حاصل ہے۔ ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو حق دیا، شعبہ تعلیم صوبوں کو دیا، ہم نے ماضی میں سلب کئے گئے حقوق ان علاقوں کے لوگوں کو دیئے۔ انہوں نے امید دلاتے ہوئے کہا کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے بہت جلد عوام کو نجات مل جائیگی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو سستے داموں اشیاء دینے کیلئے یوٹیلٹی اسٹورز پر دو ارب روپے کی سبسڈی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، سعودی عرب سے اخوت کا رشتہ قائم ہے، ایران سے تاریخی اور جغرافیائی تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ بھارت ہمسایہ ملک ہے، ہم مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ ہم کشمیری بھائیوں کی سیاسی اور اخلاقی و سفارتی حمائت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے ملکوں کی داخلی و سلامتی کا احترام کرتے ہیں، لیکن ہم کسی کی بالادستی قبول نہیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 91710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش