0
Thursday 18 Feb 2021 20:35

عین نشانے پر مار کرنیوالے حزب اللہ کے میزائل اسرائیل کو تاریکیوں میں دفن کرنے کیلئے کافی ہیں، صیہونی جنرل

عین نشانے پر مار کرنیوالے حزب اللہ کے میزائل اسرائیل کو تاریکیوں میں دفن کرنے کیلئے کافی ہیں، صیہونی جنرل
اسلام ٹائمز۔ صیہونی ٹیلیویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے سابق جنرل، لکھاری اور ملٹری محتسب اسحق برک (Yitzhak Brick) نے حزب اللہ لبنان کی میزائل پاور کے بارے کھل کر گفتگو کی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسحق برک نے اپنی گفتگو میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے اسرائیل حزب اللہ کے 1 لاکھ 50 ہزار چھوٹے بڑے میزائلوں کی زد میں ہے جن کے باعث اس کے "وجود" کو خطرہ لاحق ہے، کہا کہ ان میں سینکڑوں "عین نشانے پر لگنے والے" میزائل ہیں جبکہ وہ میزائل جو ٹھیک نشانے پر نہیں لگتے، دسیوں کلوگرام انتہائی دھماکہ خیز مواد اپنے ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے سابق جنرل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حزب اللہ کے میزائل (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل کے ہر مقام تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ یہ ایک "انتہائی تباہ کن صورتحال" ہے، تاکید کی کہ اگر حزب اللہ کے پاس "عین نشانے پر لگنے والے" سینکڑوں میزائل ہی ہوں تب بھی صرف یہی تعداد پورے اسرائیل کو تاریکیوں میں دفن کر دینے کے لئے کافی ہے۔

صیہونی فوج کے سابق جنرل نے اپنی گفتگو میں کہا کہ بجلی گھروں کی جانب فائر کئے جانے والے "نشانے پر لگنے والے" صرف 3 یا 4 میزائل ہی اسرائیل کی بجلی پیدا کرنے کی پوری صلاحیت چھین لینے کے لئے کافی ہیں۔ جنرل اسحق برک نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات کسی "جلی ہوئی بجلی کی تار" کے بارے نہیں جسے فورا بدل دیا جائے بلکہ یہاں بات "بجلی گھر" کی ہے جسے تباہ ہونے کے بعد دوبارہ از سرنو تعمیر کیا جانا ہے جبکہ یہی بات پانی کے بارے بھی بالکل ویسے ہی صادق آتی ہے۔ صیہونی جنرل کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل اپنے آہنی گنبد (Iron Dome)، جادو کی چھڑی (Magic Wand-Sharvit Ksamim) اور دوسرے اینٹی میزائل سسٹمز کو بجلی گھروں اور گیس کے کنوؤں جیسے تزویراتی مقامات پر تعینات کر دے تو اس کا اندرونی محاذ بے دفاع رہ جائے گا۔ اسرائیلی فوج کے سابق اعلی افسر نے تاکید کی کہ اس وقت تل ابیب ایک ایسی صورتحال میں گھرا ہوا ہے کہ اسے اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ وہ فی الحال کس چیز کا دفاع کرے، (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل کے مکینوں کا یا اپنے تزویراتی مقامات کا جبکہ اس کے بعد بھی وہ صرف محدود وقت تک ہی مقابلہ کر پائے گا۔ رپورٹ کے مطابق جنرل اسحق برک نے اپنے انٹرویو کے آخر میں کہا کہ وہ منظر جس کے بارے اسرائیلی سکیورٹی اداروں میں گفتگو کی جاتی ہے؛ (اسلامی مزاحمتی محاذ کی جانب سے اسرائیل پر گرنے والے) روزانہ کے 3,000 چھوٹے بڑے میزائل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 917213
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش