0
Friday 19 Feb 2021 22:46
ووٹنگ کا عمل مکمل، گنتی جاری

سیالکوٹ، ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

سیالکوٹ، ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے مختلف حلقوں میں ضمنی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے جبکہ سیالکوٹ میں کشیدگی اور فائرنگ کے باعث 2 افراد جاں بحق اور دیگر 3 زخمی ہو گئے ہیں۔ عینی شاہدین اور مقامی میڈیا کے مطابق سیالکوٹ کے علاقے ڈسکہ کے پولنگ اسٹیشن گوئندکے میں مسلح افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے دو کارکن دم توڑ گئے۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچی جبکہ عینی شاہدین نے کہا کہ علاقے میں اسلحے کی سرعام نمائش ہوتی رہی اور کہیں بھی قانون کی بالادستی نظر نہیں آئی۔ ڈی پی او سیالکوٹ حسن اسد علوی نے دو افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ سے 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے مرکزی ملزم جاوید نے صبح ہی گوئندکے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا جہاں ان کی ایک کارکن سے تلخ کلامی ہوئی اور وہ کارکن بعد ازاں جاں بحق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بعد ازاں پولنگ اسٹیشن میں دوبارہ آئے تو پی ٹی آئی کے کارکن عمارت سے باہر نکل رہے تھے تو انہوں نے فائرنگ کی اور جائے وقوع سے فرار ہو گیا۔ پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

صوبائی پولیس سربراہ (آئی جی) انعام غنی نے ریجنل پولیس افسر کو احکامات جاری کر دیں کہ ملزمان کو فوری گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی واقعے کا نوٹس لیا اور ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 'ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آئی جی پولیس سے واقعے کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ طلب کی ہے، ملزمان کے خلاف فوری اور بلا امتیاز کارروائی ہو گی۔ خیال رہے کہ این اے 75 کی نشست پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن سید افتخارالحسن کے انتقال پر خالی ہوئی تھی جہاں ان کی بیٹی نوشین افتخار ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی اُمیدوار ہیں۔ حکمران جماعت پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) نے این اے 75 سیالکوٹ کے ضمنی انتخابات میں فائرنگ کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا جبکہ پولیس کی موجودگی میں مختلف علاقوں میں تصادم ہوا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں نے صوبائی حکومت پر پولنگ میں مداخلت کے الزامات عائد کیے گئے اور کہا کہ ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا گیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ووٹ کا عمل 5 بجے تک مقرر تھا لیکن جو لوگ پولنگ اسٹیشن کے اندر ہیں انہیں ہر صورت ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر کہا کہ میں مسلم لیگ (ن) کے، خصوصاً ڈسکہ، وزیرآباد اور نوشہرہ کے ورکرز سے درخواست کرتی ہوں کہ آج آپ نے پی ٹی آئی کے حکومتی اراکین اور پولیس کی کھلم کھلا غنڈہ گردی اور دھاندلی کے باوجود جس جرات بہادری اور عزم سے ووٹ ڈالا ہے، اب اسی جرات اور بہادری سے اپنے ووٹ پر پہرہ بھی دیں اور اس کی حفاظت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکنان ووٹوں کی گنتی اور بیلٹ بکس کی ترسیل کے دوران نہ صرف پولنگ اسٹیشنز میں رہیں بلکہ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کے دوران بھی ریٹرننگ افسروں کے دفاتر تک پہرہ دیں اور جب تک تمام فارمز 45 اور حتمی نتیجہ نہیں مل جاتا اپنے ووٹ کی حفاظت کریں۔
خبر کا کوڈ : 917218
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش