0
Saturday 20 Feb 2021 20:56
سنی ہو یا شیعہ ہر مسلک ہمارے بوڈ کیساتھ الحاق کر سکتا ہے

ہماری نگاہ پچھلے 70 سالوں پر نہیں اگلے 70 سالوں پر ہے، علامہ سید جواد نقوی

ہمارے دلوں میں کسی کا بھی کینہ نہیں، ہمارے دل سب کیلئے صاف ہیں، خطاب
ہماری نگاہ پچھلے 70 سالوں پر نہیں اگلے 70 سالوں پر ہے، علامہ سید جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئین تعلیم کو بنیادی ضرورت قرار دیتا ہے مگر پاکستان میں تعلیم کو بھی کاروبار بنا لیا گیا ہے۔ تعلیم کی تجارت نے اس کے معیار کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں تعلیم کے معاملے میں غیر سنجیدہ رہیں، جس کے باعث عالمی رینکنگ میں پاکستان ہزار میں بھی کسی درجے میں شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلیمی نظام بے مقصد اور بے ہدف ہے جس کے اندر مقصد صرف ڈگری لینا اور ملازمت دینا ہوتا ہے، اسی چیز نے تعلیم کو بے مقصد بنا دیا ہے جو کہ بنیادی ضرورت ہے جبکہ یہ معاشی نہیں انسانی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس غفلت کے باعث مذہبی تعلیم کا نظام سب سے زیادہ متاثر ہوا، اب ہمیں اس کا مرثیہ نہیں پڑھنا چاہیئے بلکہ عملی طور پر میدان میں آنا ہوگا، ہم رات رات کہتے رہے تو تاریکی ختم نہیں ہوگی، بلکہ تعلیمی نظام کو مضبوط بنیادیں فراہم کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اچھے تعلیمی ادارے قابلِ فخر ہیں اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ اسی تناظر میں قائم کیا گیا ہے، جب سب کو ناممکن لگ رہا تھا تو اس ادارے کو ممکن بنایا، تعلیم دشمنوں نے اس کیخلاف پروپیگنڈہ شروع کر دیا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے کربلا میں ہوا، شہداء پر ہر شخص نے اپنی بساط کے مطابق حملہ کیا، کسی نے خنجر مارا، کسی نے پتھر مارا، کسی نے ریت پھینک دی، اسی طرح یہاں بھی جس سے کچھ نہ ہوا اس نے گالی ضرور دی۔ ان سازشوں کے باوجود جامعہ لطفِ خدا سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے استقامت سے سازشوں کا مقابلہ کیا آج خدا نے یہ موقع دیا کہ جامعہ کو بورڈ کی حیثیت دی اور یہ ایک سرکاری کام ہے کبھی سہولت مل جاتی ہے اور کبھی لے لی جاتی ہے، لہذا ان فرصتوں کو غنیمت جاننا چاہیے نہ ذات اور خاندان کیلئے بلکہ مکتب اور قوم کیلئے اس کو غنیمت جانیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نگاہ پچھلے 70 سالوں پر نہیں بلکہ اگلے 70 سالوں پر ہے، ان کے لیے ایسا اہتمام بنائیں کہ اگلی نسلیں آج والا دن نہ دیکھیں جو پچھلی قوم دیکھ رہی ہے۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ عروة الوثقیٰ کو تعلیمی بورڈ کی حثیت سے بھی فرصت میسر آئی خدا توفیق دے جس طرح سے استفادہ کرنا چاہئے ہم ویسے ہی کریں اس کیلئے بھی مزید توفیق دے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر پہلے پانچ بورڈ تھے اور جس طرح سے میرا خیال ہے کہ مزید بورڈ بھی بنائیں گے، ظاہر ہے کہ ہر کسی کو اپنی توفیق ملے گی، یہ اس پر ہے کہ وہ کس طرح سے استفادہ کریں، بعض اپنے بچوں کیلئے استفادہ کریں گے، بعض جعلی سندیں بنائیں گے، بعض  سیاسی استفادہ کریں گے، نصاب بنانے کا جن کو حق دیا گیا ہے، فرقہ وارانہ نصاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ عروۃ الوثقی کا نقطہ نظر اسلام کی خالص ترین شکل،  مشرب ناب جس کے اندر کسی قسم کی ملاوٹ نہ ہو وہ نشر کرنا ماحول بنانا مطمع نظر رہے گا، ملک کے اندر جو بھی کام ہوتا ہے وہ فرقہ وارانہ نمائندے بنائے جاتے ہیں تعلیم کے نظام میں بھی اسی کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں، یہاں راہِ حل یہ نہیں جیسے یونیورسٹیاں بنتی ہیں بغیر فرقوں کے ایسے ہی یہ تعلیمی نظام بغیر فرقوں کی بنیاد پر بننے چاہیے، یہاں اجارہ داری ہوتی ہے، وہاں پر برداشت کی قوت ختم ہو جاتی ہے، قرآن میں خدا نے انسان کی کمزوری ذکر فرمائی ہیں اگر خداوند متعال ہدایت کرنا چاہے تو اسے کیا دیتا ہے گمراہ کرنا چاہے تو کیا دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر خدا کسی کو گمراہی میں ڈالنا چاہیے تو اس کا سینہ تنگ کر دیتا ہے، نظر میں تنگ نظری آ جاتی ہے اپنے علاوہ کسی اور کی گنجائش نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرح صدر تھا یعنی وہ صدر جس میں سب کی جگہ ہو سب کو قبول ہو جامعہ عروۃ الوثقیٰ کو خدا نے توفیق دی ہے کہ اس کے اندر وسعت ہے، شرح صدر ہے اور اگر کسی کے اندر کینہ ہے تو اللہ اسے نکال دے یا اسے عروۃالوثقیٰ سے نکال دے، یہ ریاکاری نہیں بلکہ یقین اور حقیقت ہے کہ ہمارے دلوں میں کسی کا بھی کینہ نہیں ہے، اسی بنیاد پر جو ہمارا بورڈ بنا ہے، وہاں جو بھی چاہے کسی بھی مسلک سے تعلق رکھتا ہے الحاق کر سکتا ہے، اسلامی، کسی بھی  مسلک سے تعلق رکھنے والا خود سٹاف بھی آ سکتا ہے اور پہلے سے ہی اس جامعہ کے اندر موجود سٹاف وہ ہر مسلک سے ہیں۔ لہذا شرح صدر پیدا ہو اللہ جس کو گمراہی میں ڈالنا چاہتا ہے اس کی نگاہ تنگ کر دیتا ہے، یہ ایسے ہیں جیسے آسمان پر پرواز کر رہا ہے جو ایمان نہیں رکھتے خدا رجس بھر دیتا ہے اور رجس  سب سے بڑی پالیدگی ہے۔
خبر کا کوڈ : 917420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش