0
Sunday 21 Feb 2021 19:26

یمن، سعودی فوجی اتحاد کے اہم رکن "القاعدہ" کیجانب سے انصاراللہ کیخلاف سرعام جنگ کا اعلان

یمن، سعودی فوجی اتحاد کے اہم رکن "القاعدہ" کیجانب سے انصاراللہ کیخلاف سرعام جنگ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ یمنی جنگ میں جارح سعودی فوجی اتحاد کی اہم حلیف؛ عالمی دہشتگرد تنظیم "القاعدہ" کی جانب سے انصاراللہ یمن کے خلاف جنگ کی عام دعوت دے دی گئی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق یمن کے مرکزی صوبے مأرب میں موجود القاعدہ کے سرغنہ ابوالحسن المصری نے نشر کی جانے والی اپنی ایک ویڈیو میں دہشتگردوں سے التماس کیا ہے کہ وہ جارح سعودی فورسز کے خلاف جاری انصاراللہ یمن کے آپریشن کو روکنے کے لئے فورا میدان جنگ میں حاضر ہو جائیں۔ ابوالحسن المصری نے نشر ہونے والی ویڈیو میں دعوی کیا ہے کہ انصاراللہ یمن کے خلاف سعودی فوجی اتحاد کے ساتھ مل کر جنگ لڑنے کا مقصد اپنے عقیدے کا دفاع ہے۔ رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے سرغنہ نے اعلان کیا ہے اس کے حکم کے مطابق کہ صوبہ تعز سے القاعدہ کے 40 دہشتگردوں کو بلا کر صوبہ مأرب میں تعینات کر دیا گیا۔

دوسری طرف یمنی وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور کا کہنا ہے کہ مأرب میں انصاراللہ کے خلاف لڑنے والے گروہوں میں حزب الاصلاح پارٹی، القاعدہ، داعش اور امریکی، سعودی و اماراتی چھتری تلے پلنے والے دوسرے تکفیری دہشتگرد اہم ہیں جنہیں امریکہ کی جانب سے وافر اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ابوالحسن المصری کو القاعدہ کے سابق سرغنہ قاسم الریمی کی ہلاکت کے بعد اس دہشتگرد تنظیم کا سرغنہ بنا دیا گیا تھا جبکہ "القاعدہ" اس وقت یمن میں "سعودی فوجی اتحاد کے ایک اہم حلیف" کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ القاعدہ نے صوبہ مأرب میں ایک بڑا دینی مدرسہ بھی عرصۂ دراز سے قائم کر رکھا ہے جس میں تکفیری تعلیم دی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 917578
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش