0
Monday 22 Feb 2021 12:29

یو اے ای میں ہتھیاروں کی نمائش میں اسلحے کی خرید و فروخت کے بڑے سودے

یو اے ای میں ہتھیاروں کی نمائش میں اسلحے کی خرید و فروخت کے بڑے سودے
اسلام ٹائمز۔ عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران بڑے اسلحہ ساز مشرق وسطیٰ کی فوجوں سے معاہدے کرنے کی امید میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دارالحکومت ابوظبی کے ایک کنوینشن سینٹر پہنچے۔ امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای نے جنوبی افریقہ کے ڈرونز سے لے کر سائبیرین آرٹلری تک ہر چیز اپنی افواج کو فراہم کرنے کے لیے ایک ارب 36 کروڑ ڈالر کے مقامی اور غیر ملکی معاہدوں کی نقاب کشائی کی۔ دفاعی تجزیہ کاروں نے عالمی وبا اور عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمت میں کمی کے باعث خلیج فارس کے ممالک کے سکڑتے بجٹ کے باعث فوجی اخراجات میں کمی کا اندازہ لگایا تھا۔ ابو ظبی کے انٹرنیشنل ڈیفنس ایگزیبیشن اینڈ کانفرنس کے عنوان سے ششماہی تجارتی میلہ وائرس کے پھیلاؤ سے اب تک کی پہلی بڑی تقریب تھی جس میں لوگوں نے شرکت کی اور یہ بات اس کی اہمیت بھی اجاگر کرتی ہے۔ نمائش میں شریک 70 ہزار افراد اور 900 ایگزیبیٹرز کے لیے زوم کافی نہی تھا جو ممکنہ خریداروں کی تلاش میں مشرق وسطیٰ میں ہونے والی اس نمائش پر انحصار کرتے ہیں۔

ابو ظبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان سمیت اعلیٰ اماراتی حکام رائفلز، راکٹس اور بموں کے ڈسپلے کے درمیان گھومتے ہوئے نظر آئے۔ ہر جگہ موجود سینیٹائزرز اور ڈرون سے جراثیم کش ادویات کے ساتھ عالمی وبا کے اثرات نمایاں طور پر دکھائی دے رہے تھے۔ اہم قومی پویلینز غیر حاضر تھے جس میں امریکا بھی شامل ہے جو دنیا میں اسلحے کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ بڑی امریکی کمپنیوں نے اپنا سیٹ اپ لگایا لیکن اس کی زیادہ تشہیر نہیں کی، ایف-35 طیاروں کے پیچھے لاک ہیڈ مارٹن کے نمائندے بالکل خاموش کھڑے تھے کیوں کہ جوبائیڈن کی حکومت سابق امریکی صدر کی شروع کی گئی اسلحے کی بڑی فروخت پر نظرثانی کر رہی ہے جس میں یو اے ای کو 23 ارب ڈالر کے عوض ایف-35 ایس فراہم کرنا شامل ہے۔ دوسری جانب کووِڈ کے باعث لگائی گئی پابندیوں نے بھی اسے نمائش میں حصہ لینے سے روکا جو کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے ساتھ گزشتہ برس تعلقات معمول پر آنے کے بعد پہلی مرتبہ منعقد کی گئی۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ سینٹر کی حالیہ رپورٹ کے مطابق لیبیا، شام اور یمن میں جاری پروکسی جنگوں کے دوران مشرق وسطیٰ میں ہتھیاروں کا بہاؤ گزشتہ 5 برسوں کے دوران 61 فیصد بڑھا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 917702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش