اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کے بارے صلاح مشورے کے لئے ممتاز عرب ملک سعودی عرب کی شاہی رژیم کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ براہ راست رابطہ برقرار کر لیا گیا ہے۔ اسرائیلی ٹیلیویژن چینل "کان نیوز" نے اپنی سپیشل رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ دونوں رژیموں کے درمیان براہ راست برقرار ہونے والے اس رابطے کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مل کر بائیڈن حکومت کے خلاف ایک متحدہ محاذ تشکیل دے دیا جائے۔ صیہونی میڈیا کے مطابق ریاض چاہتا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے بارے جو بائیڈن کی اختیار کردہ پالیسی کا تل ابیب کے ساتھ مل کر توڑ نکال لیا جائے۔
عالم اسلام میں ممتاز حیثیت کے حامل عرب ملک سعودی عرب کی شاہی رژیم کی جانب سے اسرائیل کی غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ یہ براہ راست رابطہ ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آیا ہے جب حال ہی سعودی دباؤ پر متحدہ عرب امارات و بحرین سمیت متعدد عرب ممالک نے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ "دوستی معاہدے" دستخط کر لئے ہیں جبکہ پاکستان و ملائیشیا سمیت متعدد مسلم ممالک پر اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کے لئے سعودی رژیم کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ پر مبنی خبریں بھی مسلسل گردش کرتی رہی ہیں۔ دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں غیر قانونی رژیموں کے درمیان برقرار ہونے والا یہ براہ راست رابطہ، سعودی شاہی رژیم کی جانب سے اسرائیل کی صیہونی رژیم کے ساتھ علی الاعلان دوستانہ تعلقات کی استواری کا پیش خیمہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔