0
Wednesday 24 Feb 2021 22:52

طاہر اشرفی کا استحکام پاکستان کانفرنسیں کروانے کا اعلان

طاہر اشرفی کا استحکام پاکستان کانفرنسیں کروانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ تمام مدارس و مساجد، عبادتگاہوں میں یکم تا 30 مارچ تک ایک قوم ایک منزل، امن، اخوت، اعتدال کے عنوان پر استحکام پاکستان کانفرنسیں، سیمینارز، اجتماعات اور علماء و مشائخ کنونشن منعقد ہوں گے، وقف املاک ایکٹ پر علماء و مشائخ کو جلد خوشخبری دیں گے، مدارس و مساجد کا ہر سطح پر تحفظ کیا ہے اور کریں گے، قاضی اور مفتی کو متعصب نہیں ہونا چاہیئے، مدارس و مساجد کے ذمہ داروں کو کوئی شکایت ہے تو ہم حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے منبر و محراب اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، اقلیتوں کے حقوق کسی کو غصب نہیں کرنے دیں گے، انٹر فیتھ ہارمنی کونسلز سے رواداری، محبت اور اخوت پیدا ہوگی، مدارس کی رجسٹریشن، بنک اکاؤنٹ اور دیگر امور نئے تعلیمی سال سے قبل حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا وزارت تعلیم سے منسلک کیا جانا موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے، بچوں پر تشدد کے حوالے سے قومی اسمبلی سے پاس ہونیوالے بل کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔

جامعہ مسجد معاذ بن جبل میں علماء و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ فتوے بازی سے حکومت نہیں جائے گی، غیر شرعی اور تعصب پر مبنی فتوے اور فیصلے کل قوم نے تسلیم کیے اور نہ آئندہ کرے گی، موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر ناموس رسالت (ص) اور عقیدہ ختم نبوت (ص) کے تحفظ کی جدوجہد کی اور کر رہی ہے، اگر عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت (ص)، مدارس و مساجد کو کوئی خطرہ ہوا تو سب سے پہلے میدان میں ہم نکلیں گے، ہم نے ماضی میں بھی عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت (ص)، مدارس و مساجد کی چوکیدار کی ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ بعض لوگ مدارس میں خوف پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، مدارس کے دینی نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، مدارس کی آزادی اور خود مختاری کو کوئی سلب نہیں کرسکتا ہے اور نہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مدارس کو وزارت تعلیم کیساتھ رجسٹریشن کا نظام دیا ہے، جو ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سلامتی کے اداروں اور مقتدر اداروں، عدلیہ اور افواج کے وقار کو مجروح کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، شریعت اسلامیہ قاضی اور مفتی کو حکم دیتی ہے کہ مقدمہ سنتے اور فتویٰ دیتے ہوئے وہ اپنی سوچ و فکر کو نہیں حقائق کو سامنے رکھے، آج بعض ایسے لوگ بھی مفتی اور منصف ہونے کے دعویدار ہیں، جو اپنے دلوں میں تعصب رکھتے ہیں اور اپنے فیصلوں اور فتوئوں کے ذریعے اپنی سوچ مسلط کرنا چاہتے ہیں، قوم کو ملک و قوم کے خلاف سازشوں کا متحد ہو کر مقابلہ کرنا ہوگا، 28 فروری کو لاہور، آٹھ مارچ کو سرگودھا 16-17 مارچ کو کراچی میں علماء و مشائخ کنونشن ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 918187
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش