0
Thursday 25 Feb 2021 23:04

جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنیوالا خطاکار فریق پہلے اپنے عہدوپیمان پر عمل کرے نہ ایران، اسمعیل بقائی

جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنیوالا خطاکار فریق پہلے اپنے عہدوپیمان پر عمل کرے نہ ایران، اسمعیل بقائی
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر و مستقل نمائندے اسمعیل بقائی ہامانہ نے جنیوا میں جوہری تخفیف اسلحہ کے اعلی سطحی اجلاس (High-level Meeting on Nuclear Disarmament) سے خطاب میں جوہری معاہدے (JCPOA) کے حوالے سے مغربی ممالک کی غیر منطقی گفتگو کا بھرپور جواب دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ایران؛ جس کو اصلی نقصان پہنچا ہے اور جس نے اس معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری اور یورپی ممالک کی بدعہدی کے بعد جوہری معاہدے کے عین مطابق جوابی اقدامات اٹھائے ہیں، سے کسی بھی قسم کی توقع کے لگائے جانے سے قبل، جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے خطاکار فریقوں کو اپنے عہدوپیمان پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ اسمعیل بقائی ہامانہ نے اس حوالے سے ایران کے مستقل موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس مرتبہ صرف اور صرف "دوسرے فریقوں کی جانب سے اپنے عہدوپیمان پر عملدرآمد" کی صورت میں ہی جوہری معاہدے میں اپنی واپسی سے متعلق عملی اقدامات اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران جو جوہری معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے اور اُس نے جوہری معاہدے کے عین مطابق صرف اور صرف جوابی اقدامات اٹھائے ہیں، سے جوہری معاہدے کا پابند رہنے کا مطالبہ؛ نہ صرف غیر منصفانہ، گمراہ کن اور غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ یہ مطالبہ تکبر اور دھونس دھاندلی پر مبنی سوچ کی عکاسی بھی کرتا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر و مستقل نمائندے نے امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن سمیت کئی ایک یورپی حکام کی جانب سے ہونے والے حالیہ دعووں؛ جن میں ایران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے پر مکمل طور پر عملدرآمد کرے، کی جانب اشارہ کیا اور مدعیان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے انتہائی مضحکہ خیز ہیں جن میں تم ایران سے تقاضا کر رہے ہو کہ وہ اپنے عہدوپیمان پر پوری طرح عملدرآمد کرے درحالیکہ تم خود بدستور معاہدے سے باہر اور اس کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہو یا یہ کہ تم نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے اصلی خطاکار فریق کے ساتھ دوستی کی بناء پر اس معاہدے کی ایک شق پر بھی عملدرآمد نہیں کیا۔ اسمعیل بقائی ہامانہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایران نہیں جو معاہدے سے خارج ہوا ہے اور اس نے دوسروں کو بھی اس معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی پر مجبور کیا ہے، یہ ایران نہیں جو "وعدے کی وفا" پر مبنی بنیادی ترین اصول کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے، اور یہ بھی ایران نہیں جس نے غنڈہ گرد فریق کے ساتھ اپنی دوستی کی بناء پر اپنی اہم ترین ذمہ داریاں ترک کر دی ہیں.. بلکہ یہ امریکہ ہے جو خطاکار فریق اور تاحال جوہری معاہدے سے باہر ہے اور جس نے (ڈونلڈ) ٹرمپ کی مجرمانہ و خلاف ورزی پر مبنی وراثت کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنے تمام عہدوپیمان اور مفاہمتوں کو توڑ ڈالا ہے۔

اسمعیل بقائی ہامانہ نے غاصب صیہونی رژیم کی مذموم سازشوں پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران جو خود "وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں" (WDM) کا شکار اور صدام کی رژیم کی جانب سے لگائے جانے والے "کیمیائی ہتھیاروں" کے زخموں سے تاحال رنج اٹھا رہا ہے، تاکید کرتا ہے کہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں (WDM) کے عدم استعمال یا اس کے استعمال کے حوالے سے دھمکائے نہ جانے کی تنہاء ضمانت؛ ان ہتھیاروں کے حامل ممالک کی جانب سے ان ہتھیاروں کی مکمل اور غیر قابل واپسی تباہی ہے! انہوں نے "وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک دنیا" کے حصول کے لئے ایرانی عزم اور ایران کی جانب سے مشرق وسطی میں "جوہری ہتھیاروں سے خالی خطے" کے حصول کے لئے کی جانے والی کوششوں کی جانب اشارہ کیا اور غاصب صیہونی رژیم کو مسلح کرنے اور جوہری ہتھیاروں سے عاری خطے کے حصول کے منصوبے کو ناکام بنانے کے حوالے سے امریکہ و امریکہ کے حلیف مغربی ممالک کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ غاصب صیہونی رژیم کا ہتھیاروں کی تیاری کا پروگرام اور (عالمی جوہری ایجنسی کے) سیف گارڈز سسٹم (IAEA's Safeguards System) کی حدود سے باہر جوہری پروگرام "جوہری ہتھیاروں سے پاک خطے" کے حصول میں اصلی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے اہنے خطاب میں اسرائیل کی جانب سے جوہری پروگرام میں توسیع کے حالیہ اقدامات کو خطے سمیت پوری دنیا کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کے حوالے سے ایرانی مخالفت کی اصلی وجہ مستحکم دینی و اخلاقی بنیادیں اور ایران کی مستحکم جیوپولیٹک حیثیت ہے۔
خبر کا کوڈ : 918386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش