0
Saturday 27 Feb 2021 20:06

دفعہ 370 کے باقی اثرات کو بھی ختم کیا جانا چاہیئے، رنجیت ساورکر

دفعہ 370 کے باقی اثرات کو بھی ختم کیا جانا چاہیئے، رنجیت ساورکر
اسلام ٹائمز۔ ہندوتوا کے نظریہ ساز وی ڈی ساورکر کے پوتے رنجیت ساورکر نے دفعہ 370 کو آئینی فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بچے اثرات کو بھی ختم کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بھی ڈومیسائل کے تحت پندرہ برسوں کے بجائے تین برس تک رہائش پذیر ہونے کی ہی شرط ہونی چاہیئے۔ کشمیری پنڈتوں کی ہجرت کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ نوے کی دہائی میں کشمیر سے پنڈتوں کی ہجرت نسل کشی تھی، جس میں ملوث لوگوں کو سزا ملنی چاہیئے۔ رنجیت ساورکر نے ان باتوں کا اظہار جموں میں ایک نیوز پورٹل کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 ایک آئینی فراڈ تھا اور اس کے جو اثرات بچے ہیں ان کو بھی ختم کیا جانا چاہیئے۔ ڈومیسائل کے لئے جو پندرہ سالوں تک رہنے کی شرط رکھی گئی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے جب تک وہ کم نہیں ہوگی تب دفعہ 370 پوری طرح ختم نہیں ہوگی۔

رنجیت ساورکر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی نشستوں کی حد بندی 2011ء کی مردم شماری کی بجائے 2021ء کی مردم شماری کے مطابق ہونی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کی حد بندی سال 2011ء کی مردم شماری کے بجائے 2021ء کی مردم شماری کے مطابق ہونی چاہیئے، اس میں کوئی جلد بازی نہیں کی جانی چاہیئے، ایسا ہونے سے جموں کو نقصان ہوگا جبکہ کشمیر کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں ملک دشمن سیاسی جماعتوں کا غلبہ ہے جو وزیراعلٰی رہ چکے ہیں وہ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بارے میں دھمکیاں دے رہے ہیں اگر وہ دوبارہ اقتدار میں آگئے تو جموں میں وہی حالات پیدا ہوں گے جو نوے کی دہائی میں کشمیر میں پیدا ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 918705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش