0
Saturday 27 Feb 2021 22:07

خیبر پختونخوا میں اپوزیشن نے سینیٹ انتخابات کیلئے ٹوٹتے اتحاد کو بچالیا

خیبر پختونخوا میں اپوزیشن نے سینیٹ انتخابات کیلئے ٹوٹتے اتحاد کو بچالیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بگڑے معاملات کو پھر سنبھال لیا، جسے مزید مضبوط کرنے کے لیے جماعت اسلامی بھی پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ مل گئی۔ پانچ جماعتیں مشترکہ طور پر 5 امیدوار میدان میں اتاریں گی، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں معاملات بگڑ گئے تھے اور ہر ایک جماعت نے اپنے طور پر لابنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیا تھا تاہم مذکورہ جماعتوں کے قائدین نے آپس میں رابطے کرتے ہوئے معاملات کو پھر سنبھال لیا۔

پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر انجینئر ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں جماعت اسلامی کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔ پانچوں جماعتوں نے مشاورت کے بعد مشترکہ طور پر سینیٹ الیکشن کے لیے میدان میں اترنے کافیصلہ کرلیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے عباس آفریدی اور میاں عالمگیر شاہ، پیپلز پارٹی کی طرف سے فرحت اللہ بابر، محمد علی شاہ باچہ، احمد کریم کنڈی، جے یو آئی کی طرف سے مولانا لطف الرحمٰن اور محمود احمد بیٹنی، عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے حاجی ہدایت اللہ خان اور سردار حسین بابک جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے عنایت اللہ خان شریک ہوئے۔

پانچ جماعتوں کی جانب سے پانچ امیدوار میدان میں اتارے جائیں گے، جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علماء اسلام اور عوامی نیشنل پارٹی جنرل نشستوں کے لیے اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی۔ جے یو آئی کے مولانا عطاء الرحمٰن، اے این پی کے حاجی ہدایت اللہ خان اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عباس آفریدی امیدوار ہونگے۔پیپلزپارٹی کو ٹیکنوکریٹ نشست دی گئی ہے جس پر فرحت اللہ بابر امیدوار ہونگے جبکہ جماعت اسلامی خواتین کی نشست پر قسمت آزمائی کرے گی جس کے لیے عنایت بیگم ان کی امیدوار ہونگی۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پانچ اپوزیشن جماعتوں کا الیکشن کے لیے مشترکہ امیدوار میدان میں اتارنے کا فیصلہ ہوگیا ہے، جس کے تحت اضافی امیدوار ریٹائر ہوجائیں گے۔ اپوزیشن جماعتوں نے تین آزاد ارکان احتشام جاوید اکبر، فیصل زمان اور میر کلام وزیر کے ساتھ بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ طور پر صوبائی اسمبلی میں ارکان کی تعداد 43 بنتی ہے جبکہ آزاد ارکان کی حمایت سے اس میں اضافہ ہوجائے گا۔
خبر کا کوڈ : 918752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش