0
Sunday 28 Feb 2021 19:25

ایم کیو ایم، پی ایس پی کارکنوں کے قتل کیلئے گروپ بنانے کا انکشاف

ایم کیو ایم، پی ایس پی کارکنوں کے قتل کیلئے گروپ بنانے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد سے گرفتار ایم کیو ایم لندن کے کارکن کا تفتیشی اہلکاروں سے کہنا ہے کہ ان کا گروپ شہر میں ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے کارکنوں کو ٹارگٹ کرتا تھا۔ مشترکہ تفتیشی ٹیم کے مطابق گرفتار ملزم کا نام واحد حسین ہے، جو ایم کیو ایم لندن کے عسکری ونگ کا رکن ہے۔ ملزم کو محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن میں 19 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم سے تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کے ایم کیو ایم لندن کے سرگرم رکن سلیم بیلجئم سے سال 1999ء سے رابطے تھے۔ قانون نافذ کرنے والے حکام کو دیئے گئے اپنے اعترافی بیان میں ملزم کا مزید کہنا تھا کہ سلیم بیلجئم نے سال 2018ء میں ٹارگٹ کلرز پر مشتمل ٹیم بنائی، جس کا ہدف شہر کراچی میں موجود ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے کارکنوں کو نشانہ بنانا تھا، اس تمام تر عمل کا مقصد الطاف حسین کو خوش کرنا تھا۔

ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم لندن کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم نے سال 2018ء میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ہونے والی محفل میلاد پر بھی دستی بم حملہ کیا تھا۔ جی آئی ٹی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسی گروپ نے حملے کے چند روز بعد کراچی کے علاقے گلبہار میں پی ایس پی کے 2 اور نیو کراچی کے علاقے میں ایم کیو ایم پاکستان کے 2 کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا۔ اپنے اعترافی بیان میں ملزم واحد نے یہ بھی بتایا کہ اس کی سلیم بیلجیئم سے پہلی ملاقات سال 1999ء میں ہوئی، وہ سلیم کے ہمراہ کچھ عرصہ بیلجئم کے دارالحکومت برسلز میں قائم متحدہ لندن کے دفتر میں بھی رہا، جس کے بعد وہ سال 06-2005ء میں لندن چلا گیا اور اس کی ملاقات الطاف حسین سے ہوئی۔

لندن سے واپسی پر سلیم بیلجیئم نے بھتہ جمع کرنا شروع کر دیا اور بیلجیئم میں موجود ہر کارکن سے 25، 25 یورو بطور بھتہ لیا، وہ سال 2008ء میں کراچی بھی آیا اور یہاں ٹارگٹ کلرز کا علیحدہ گروپ بنایا۔ دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما عارف دیگر نسل پرستوں سے تعلق رکھنے والوں کو ایم کیو ایم لندن کا کارکن بتا کر بیلجیئم میں پناہ فراہم کرتا رہا۔ عارف نے پناہ اور نوکری کے نام پر ہر کارکن سے ہزاروں یورو وصول کیے اور 50 ہزار یورو کی رقم لیکر لندن بھاگ گیا۔
خبر کا کوڈ : 918879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش