0
Sunday 28 Feb 2021 19:44

دینی مدارس اسلام کی علمی میراث کے محافظ ہیں، خرم نواز گنڈاپور

دینی مدارس اسلام کی علمی میراث کے محافظ ہیں، خرم نواز گنڈاپور
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کی علمی میراث کے محافظ اور مرکزی کردار کے حامل ہیں، علماء مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب کی اصلاح کیلئے قومی سوچ اپنائیں، نئے بورڈز کے قیام سے مدارس دینیہ کا وقار اور معیار پہلے سے بہتر ہوگا، نئے بورڈز کی تشکیل سے کسی کو گھبرانا نہیں چاہیے، ریاست پاکستان مدارس کی پشت پر کھڑی ہو تاکہ یہاں کے فارغ التحصیل طلبہ دین کی خدمت کیساتھ ساتھ زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظام المدارس پاکستان کے صدر علامہ مفتی امداد اللہ قادری اور نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ مفتی میر محمد آصف اکبر سے ملاقات کے دوران کیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جب مدارس کے طلبہ کو علوم شریعہ کیساتھ ساتھ عصری علوم بھی پڑھائے جائیں گے تو والدین اور سول سوسائٹی کا مدارس کے بارے میں اعتماد بڑھے گا۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ کچھ علماء نئے بورڈز اور مدارس کی رجسٹریشن کے ریاستی فیصلہ کو تسلیم اور ہضم نہیں کر رہے اور دھرنوں اور احتجاج کے ذریعے ریاست کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں، یہ مناسب رویہ نہیں، مدارس دینیہ کو سیاست سے پاک صاف ہونا چاہئے، یہ قوم کے لاکھوں بچوں کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں کوئی شخص بغیر رجسٹریشن کے پرچون کی دکان  نہیں چلا سکتا مگر پاکستان میں بغیر رجسٹریشن کے ہزاروں مدارس چلانے کی کی خواہش پالی جا رہی ہے، مدارس کی رجسٹریشن ہونی چاہیے تاکہ ریاست کے ساتھ ساتھ والدین اور سول سوسائٹی کو بھی علم ہو کہ ان کے بچے کہاں اور کیا پڑھ رہے ہیں اور انکا مستقبل کیا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ جب مدارس کی رجسٹریشن اور مالی حساب کی بات کی جاتی ہے تو کچھ اہل علم سہم جاتے ہیں اور اس قانونی اقدام کو اسلام اور مدارس دینیہ پر حملہ قرار دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مخالفت کرنیوالوں کے اس واویلے سے لگتا ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے۔ اس موقع پر نظام المدارس پاکستان کے صدر مفتی امداد اللہ قادری نے کہا کہ نظام المدارس پاکستان مدارس دینیہ کے علمی وقار اور معیار کے احیاء کیلئے سب سے آگے ہو گا اور کسی کو مدارس دینیہ کے کردار کو محدود کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم مدارس دینیہ کو بھی عصری تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنا ہو گا،یہ بات قابل تحسین ہے کہ اب مدارس دینیہ کے طلبہ کو جاری ہونیوالی ڈگری ریاست پاکستان کی طرف سے ہوگی اور ہر جگہ قابل قبول ہو گی اس اقدام سے دینی مدارس کا قانونی تشخص قائم ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 918882
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش