0
Sunday 28 Feb 2021 20:16
حکومت پاکستان کو مدینہ منورہ کی ریاست کی طرف لے کر جانا چاہتی ہے

مدارس و مساجد کا انتشار پھیلانے والی کسی تحریک سے کوئی تعلق نہیں، طاہر اشرفی

مدارس و مساجد کا انتشار پھیلانے والی کسی تحریک سے کوئی تعلق نہیں، طاہر اشرفی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان علماء کونسل لاہور کے تحت الحمرا ہال لاہور میں منعقدہ علماء و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ علماء و مشائخ، آئمہ و خطباء کے مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر ہر سطح پر رابطہ کار مقرر کر رہے ہیں، موجودہ حکومت پاکستان کو مدینہ منورہ کی ریاست کی طرف لے کر جانا چاہتی ہے، ریاست مدینہ کی طرز کی ریاست کیلئے سب کو محنت کرنی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد کی رجسٹریشن، بنک اکاؤنٹس اور دیگر امور نئے تعلیمی سال سے قبل حل کریں گے، ہم دنیا پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ توہین رسالتﷺ و توہین مذہب کا قانون انسانی جانوں کا محافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے تمام پاکستانیوں کو کردار ادا کرنا ہے، پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے بغیر پاکستان کی ترقی، استحکام، سلامتی ممکن نہیں، غیر مسلم پاکستانیوں کے حقوق کیلئے منبر و محراب نے پہلے بھی کردار ادا کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد کا ملک میں انتشار پھیلانے والی کسی بھی تحریک سے کوئی تعلق نہیں، حزب اختلا ف کو حکومت کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے، حزب اختلاف کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ آؤ مل کر ریاست مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کیلئے کردار ادا کریں۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ مدارس و مساجد کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ہم مدارس و مساجد کے چوکیدار ہیں، وقف املاک ایکٹ کے حوالے سے علماء و مشائخ کو جلد خوشخبری دیں گے، انٹرفیتھ ہارمنی کونسلز کی 30 رکنی مرکزی کمیٹی کا اعلان جلد کر دیا جائے گا، وزیر اعظم نے سری لنکا کے مسلمانوں کے مسئلہ کو حل کروا کر پاکستانی قوم کا عالم اسلام میں سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ کنونشن میں اعلان کیا گیا کہ یکم مارچ سے 30 مارچ تک ملک بھر میں استحکام پاکستان کنونشنز، کانفرنسیں اور اجتماعات ایک قوم ایک منزل (امن،اخوت، اعتدال ) کے عنوان پر ہوں گے۔

رہنماؤں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کی کامیابی پاکستانی قوم اور فوج کا ملکر دہشتگردی کیخلاف جدوجہد کرنا ہے، آپریشن رد الفساد کے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، حکومت دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کروائے، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے علماء و مشائخ حکومت کے شانہ بشانہ ہیں۔ کنونشن میں ایک قرارداد میں وزیر اعظم پاکستان کے کہنے پر سری لنکا کی حکومت کی طرف سے کورونا سے فوت ہونیوالے مسلمانوں کی میتوں کی تدفین کی اجازت پر سری لنکا کی حکومت اور وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ عمران خان نے اُمت مسلمہ کے عظیم رہنما ہونے کا ثبوت دیا ہے، عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت(ص) مسئلہ کشمیر و فلسطین اور اب سری لنکا کے مسلمانوں کے اہم ترین مسئلہ کے حل کیلئے وزیراعظم عمران خان کی کوششیں قابل تحسین اور قابل فخر ہیں، علماء و مشائخ حکومت کے ہر اچھے کام کی تائید اور غیر شرعی امور میں محاسب کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ ایک اور قرار داد میں پاکستان اور بھارت کی فوجی قیادت کے درمیان رابطوں کے نتیجہ میں کنٹرول لائن پر سیز فائر کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان خطہ میں امن چاہتا ہے، ہندوستان کی حکومت جنگی جنون میں مبتلا ہے، کشمیریوں اور ہندوستان میں رہنے والی اقلیتوں پر مظالم کا سلسلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکی ہے، عالمی دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے انسانوں اور مسلمانوں کے حقوق کیلئے فوری کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایک اور قرار داد میں مظلوم فلسطینی عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر اور فلسطین امت مسلمہ کے اہم ترین مسائل ہیں، اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی دنیا کو کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ کے حل کیلئے مؤثر اور فوری کردار ادا کرنا ہوگا۔ علماء و مشائخ کنونشن میں دارالافتاء پاکستان کے کورونا ویکسین کےحوالہ سے فتویٰ کو بھی پیش کیا گیا جس میں کہا گیا کہ کورونا ویکسین لگوانا شرعی طور پر جائز ہے اور کورونا ویکسین کے حوالہ سے بے بنیاد پراپیگنڈہ نہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 918887
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش