0
Sunday 28 Feb 2021 23:12

بیرونی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور انتشار پھیلانے کی کوششیں کر رہی ہیں، شاہ محمود قریشی 

بیرونی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور انتشار پھیلانے کی کوششیں کر رہی ہیں، شاہ محمود قریشی 
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کچھ بیرونی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور انتشار پھیلانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ وہ قوتیں پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ یہ قوتیں ملک کو انتہاء پسندی کی طرف لے جانا چاہتی ہیں۔ یہ قوتیں پاکستان کے اتحاد اور امن کو پارہ پارہ کرنا چاہتی ہیں۔ ہمیں ایسی قوتوں سے بچنا ہوگا اور ان کا راستہ روکنا ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان اسلامی دنیا کے عظیم لیڈر کے طور پر سامنے آرہے ہیں۔ 74 سالوں میں پہلی مرتبہ کسی سربراہ مملکت نے عالمی ایوانوں میں اسلام پر بات کی۔ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں پر ہم نے آواز بلند کی اور گستاخانہ خاکوں کی نمائش کو رکوایا۔ گستاخانہ خاکے ہوں، ناموس رسالت پر بات ہو یا اسلام کی توہین ہو ہماری آواز سب سے آگے اور بلند ہوتی ہے۔ پہلی مرتبہ کسی سربراہ مملکت نے اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات کے خلاف آواز بلند کی۔

وزیراعظم پاکستان ہر عالمی فورم پر دین کی خدمت کر رہے ہیں اور اللہ نے ہمیں جو موقع دیا ہے، اسلام کی سربلندی کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مولانا ثروت اعجاز قادری سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات اور عالمی ہائیبرڈ جنگ میں علماء و مشائخ عظام کو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان کے امن، بقاء اور سلامتی کیلئے علماء و مشائخ و اکابرین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انتہاء پسندی اور فرقہ واریت کے بڑھتے ہوئے رجحانات ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہے، ہماری خواہش ہے علماء و مشائخ کی مشاورت سے ایسی پالیسیاں تشکیل دی جائیں کہ ملک میں انتہاء پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو روکا جا سکے۔ اس موقع پر سنی تحریک کے رہنماء شاداب رضا نقشبندی، ڈاکٹر عمران مصطفی کھوکھر، خواجہ ندیم مدنی صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سینیٹ میں اوپن بیلٹ کرکے ایک شفاف نظام کی بنیاد رکھنا چاہتی ہیں، اس کے برعکس اپوزیشن اوپن بیلٹ کے مخالف ملک میں کرپٹ نظام کا تسلسل چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم جان لے کون کس کی جنگ لڑ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دھاندلی زدہ نظام کی حامی اور شفافیت کی راہ میں دیوار بنی جبکہ عمران خان انتخابی عمل میں شفافیت کیلئے غیر متزلزل عزم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عمران خان اس مقصد کے حصول کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو جب اقتدار ملا قومی خزانہ خالی اور ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار تھی۔ جس کے بتدریج مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے بروقت اور مشکل فیصلوں کے ذریعے معیشت کو درست سمت میں گامزن کر لیا ہے، پہاڑ جیسے مسائل ورثے میں ملنے اور کورونا وبا کے باوجود حکومت نے بروقت اور درست فیصلوں سے معیشت کو سنبھالا دیا، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے معیشت پر مصنوعی لبادہ چڑھایا ہوا تھا اور اس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ہمارے پاس آپشن تھا کہ کورونا وبا میں ہم رپورٹنگ نہ کریں، لیکن ہم نے پیشرفت جاری رکھی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پوری کوشش تھی کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جائے، الحمداللہ بھارت اپنی کوششوں میں ناکام رہا۔ ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا گیا اور اب ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ بلیک لسٹنگ پاکستان کیلئے آپشن نہیں رہا۔ ان شاء اللہ پاکستان جلد گرے لسٹ سے بھی نکل جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 918904
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش