0
Monday 1 Mar 2021 21:42

حکومت کی الیکشن کمیشن کو سینیٹ کیلئے قابل شناخت بیلٹ پیپر چھاپنے کی تجویز

حکومت کی الیکشن کمیشن کو سینیٹ کیلئے قابل شناخت بیلٹ پیپر چھاپنے کی تجویز
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ الیکشن صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومتی وفد نے فوری طور پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔ وفاقی وزراء پر مشتمل حکومتی وفد الیکشن کمیشن پہنچا اور چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کرکے فیصلے پر قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں شفافیت کی ضرورت ہے۔ بابر اعوان، شہزاد اکبر، شفقت محمود، فیصل جاوید، وفاقی وزیر فواد چوہدری اور آئینی ماہرین وفد میں شامل تھے۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کو حمایت کا یقین دلایا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے سینیٹ انتخابات خفیہ ہوگا لیکن شکایات پر الیکشن کمیشن ووٹ کو دیکھ سکے گا اور شناخت کرسکے گا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ووٹ قابل شناخت ہوگا، اس حوالے سے 1500 بیلٹ پیپرز چھاپنے کی ضرورت ہے، الیکشن کمیشن کو تمام ٹیکنالوجی فراہم کر سکتے ہیں، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، دو گھنٹے میں بیلٹ پیپر چھپ جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں اعلی سطح اجلاس عدالتی رائے پر غور کر رہا ہے جس میں ووٹ کی شناخت کے بارے میں فیصلہ کیا جائیگا۔

بابر اعوان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے شارٹ آرڈر پر الیکشن کمیشن میں مشاورت ہوئی، عدالت نے کہا ہے ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، پاکستان کی تاریخ میں شفاف انتخابات کے حوالے سے یہ فیصلہ کن مرحلہ ہے، 1500 لوگوں کے ووٹوں کی شناخت کی بات کی گئی۔ شفقت محمود نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی شناخت سے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت کو روکا جا سکتا ہے، ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے ہی تحریک انصاف کا موقف ہے۔
خبر کا کوڈ : 919093
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش