0
Tuesday 2 Mar 2021 16:30

وادی کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ قائم کرنیکا فیصلہ حتمی ہے، مختار عباس نقوی

وادی کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ قائم کرنیکا فیصلہ حتمی ہے، مختار عباس نقوی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ مودی حکومت جموں و کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ قائم کرنے سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے یہ بات ایک انٹرویو میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں ہر حال میں دونوں (شیعہ اور سنی) وقف بورڈ قائم کیے جائیں گے، اس سے ہم ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مختار نقوی نے شیعہ وقف بورڈ میں آنے والی پراپرٹیز کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ جموں و کشمیر میں شیعہ پراپرٹیز فکس ہیں، تاہم انہوں نے ’فکس‘ کی وضاحت نہیں کی۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ قائم کرنے کا کام سرکاری طور پر شروع ہو چکا ہے اور اس حوالے سے مستقبل قریب میں متعلقین کے ساتھ میٹنگوں کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مودی حکومت جموں و کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ کے علاوہ خطہ لداخ میں بھی ایک وقف بورڈ قائم کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے جو شیعہ مسلمانوں کے لئے ہوگا۔ وادی کشمیر میں اکثر شیعہ تنظیموں نے بھارتی حکومت کے جموں و کشمیر میں شیعہ وقف بورڈ قائم کرنے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر کی معروف شیعہ تنظیم ’انجمن شرعی شیعیان‘ کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے حال ہی میں یو این آئی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ مودی حکومت کا شیعہ وقف بورڈ قائم کرنے کا اقدام وقف بورڈ کے بارے میں طے شدہ شرعی قواعد و ضوابط کی پامالی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے اوقاف کا اپنا ایک مستقل بورڈ ہوتا ہے جو شرعی قواعد و ضوابط کے عین مطابق اس کو چلا کر مستحقوں کی مدد و معاونت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کا یہ اقدام اگر شریعت کے ساتھ متصادم ہوگا تو اس کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

قبل ازیں رواں برس جنوری کے آخر میں آغا سید حسن موسوی کی صدرات میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر دفتر پر علماء کشمیر کا ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں شیعہ وقف بورڈ قائم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس اجلاس میں چھ رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو اس ضمن میں علماء و مفکرین کے ساتھ تبادلہ خیال کر کے ایک لائحہ عمل تیار کرے گی۔ اجلاس میں مجلس علماء کی تشکیل کے بارے میں بھی حتمی فیصلہ لیا گیا تھا اور ایک آزاد و خودمختار شیعہ وقف بورڈ بنانے کے بارے میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا تھا جسے جموں و کشمیر میں شیعہ اوقاف کو منظم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سے قبل مختار عباس نقوی نے نئی دہلی میں مرکزی وقف کونسل کی جانب سے وقف بورڈ کے افسران کے لئے منعقد اورینٹیشن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹری میں وقف بورڈ قائم کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 919217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش