0
Wednesday 3 Mar 2021 04:33

امریکی سفارتخانہ اپنی "سائبر آرمی" کے ذریعے مزاحمتی محاذ کو بدنام کرنا چاہتا ہے، عدی الشعلان

امریکی سفارتخانہ اپنی "سائبر آرمی" کے ذریعے مزاحمتی محاذ کو بدنام کرنا چاہتا ہے، عدی الشعلان
اسلام ٹائمز۔ عراقی رکن پارلیمنٹ و الفتح پارلیمانی اتحاد کے نمائندے عدی الشعلان نے تاکید کی ہے کہ دارالحکومت بغداد میں واقع امریکی سفارتخانہ اپنی سائبر آرمی کے ذریعے عراق کے سماجی ڈھانچے کو نقصان پہنچا کر ملکی مزاحمتی محاذ و حشد الشعبی کو بدنام کرنا چاہتا ہے۔ عرب ای مجلے المعلومہ کے ساتھ گفتگو میں عدی الشعلان نے کہا ہے کہ بغداد میں واقع امریکی سفارتخانہ ملک میں امریکی فوجی موجودگی کی مخالف قومی فورسز کے خلاف شدید حملات کو براہ راست کمانڈ کر رہا ہے۔

عدی الشعلان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قبیلوں کے آپسی اختلافات کو بھڑکانے اور حشد الشعبی کو بدنام کرنے کی خاطر اپنی سائبر آرمی کی تعیناتی کے ذریعے ملکی اندرونی معاملات میں امریکی سفارتخانے کی مداخلت اس وقت عروج پر پہنچ چکی ہے۔ عراقی پارلیمنٹیرین نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت میں واقع امریکی سفارتخانے میں سی رام دفاعی سسٹم (Counter Rocket, Artillery, and Mortar-CRAM) کی تنصیب سفارتی آداب کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ اس سفارتخانے کی جانب سے ملکی اندرونی معاملات میں مسلسل دخل اندازی کو فی الفور روکا جانا چاہئے۔

واضح رہے کہ بغداد میں واقع امریکی سفارتخانے کی جانب سے گنجان آباد گرین ایریا میں تاحال کئی مرتبہ ہوائی دفاعی میزائل سسٹم کی آزمائش کی جا چکی ہے جس پر مختلف عراقی سیاسی و سفارتی حلقوں کی جانب سے ان اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دے کر ان پر وقتا فوقتا شدید تنقید بھی کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ بغداد کے گرین زون میں واقع 170 مربع کلومیٹر پر محیط امریکی سفارتخانہ رقبے و اہلکاروں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا بھر میں سب سے بڑا سفارتخانہ ہے جبکہ ذرائع کے مطابق اس سفارتخانے میں نہ صرف عراق بلکہ پورے خطے کی جاسوسی پر مبنی متعدد شعبے دن رات کام میں مصروف رہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 919326
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش