0
Friday 5 Mar 2021 22:31

امریکہ دہشتگردی کیساتھ مقابلے کے بجائے "شامی تیل کی غارت" میں مصروف ہے، شام و روس

امریکہ دہشتگردی کیساتھ مقابلے کے بجائے "شامی تیل کی غارت" میں مصروف ہے، شام و روس
اسلام ٹائمز۔ شامی و روسی حکومتوں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ دہشتگردی کے ساتھ مقابلے کے بجائے امریکی کمان میں لڑنے والی مغربی ممالک کی فورسز، شام کی قومی دولت لوٹنے میں مصروف ہیں۔ امریکی خبررساں ایجنسی رشیا ٹوڈے (RT) کے مطابق دونوں ممالک کی بین الحکومتی ہماہنگی کمیٹی (هيئة التنسيق الحكومية الثنائية للبلدين-Russia and Syrian Joint Coordination Committe) کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے شام میں انجام پانے والے تمام اقدامات کا "دہشتگردی کے ساتھ مقابلے" سے کوئی تعلق نہیں جبکہ ان سب کارروائیوں کا واحد مقصد اقوام متحدہ کے رکن ایک آزاد و خودمختار ملک (شام) کی قومی دولت کو لوٹنا ہے جبکہ اس گھناؤنے جرم کے ارتکاب پر ان کے لئے کسی قسم کی سزا بھی مد نظر نہیں رکھی گئی۔

شام و روس کی بین الحکومتی ہماہنگی کمیٹی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ امریکہ شام کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوشش میں ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس ملک کے تیل سے مالامال علاقوں میں اپنی فوجی قوت کو مسلسل بڑھا رہا ہے اور جیسا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود بھی اعتراف کیا تھا؛ شامی سرزمین پر امریکی فوجیوں کی موجودگی کی سب سے بڑی وجہ "شامی تیل" ہے۔ اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ بین الاقوامی اتحاد کے رکن ممالک کی جانب سے شام میں اپنی موجودگی کے لئے "دہشتگردی کے ساتھ مقابلے" کو بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ درحقیقت وہ مسلح و منظم مخالف گروہوں کو اسلحہ، گولہ بارود، پیسوں اور عسکری تربیت سے لیس کر کے نہ صرف ان کی مکمل حمایت میں مشغول ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ شام پر اپنی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد کر کے اس پر موجود دباؤ میں بھی روز افزوں اضافہ کر رہے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں غیر قانونی فوجی موجودگی اور شامی استحکام کو درہم برہم کرنے پر مبنی مغربی ممالک کا یہ اقدام عالمی برادری کی خصوصی توجہ کا طالب ہے کیونکہ ایسے اقدامات نہ صرف شام بلکہ مشرق وسطی پر مشتمل پورے خطے کی سکیورٹی و اقتصادی صورتحال کی ابتری کا باعث ہیں۔ واضح رہے کہ شام کے شمالی صوبے الحسکہ و تیل کی دولت سے مالامال شہر قامشلی کے رہائشیوں کی جانب سے قومی حکومت کی حمایت اور امریکہ اور اس کی حلیف کرد فورسز کے خلاف عوامی احتجاجات کا سلسلہ گذشتہ کئی ماہ سے جاری ہے جبکہ صوبہ الحسکہ کا اکثر علاقہ امریکی حلیف کُرد ملیشیا (Syrian Demcoretic Foreces-SDF / قوات سوریا الدیمقراطیہ-قسد) کے زیر کنٹرول ہے۔
خبر کا کوڈ : 919863
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش