0
Friday 5 Mar 2021 23:40

آئندہ اسرائیلی انتخابات میں نیتن یاہو کی ممکنہ ناکامی پر "بن سلمان" کو پریشانی لاحق

آئندہ اسرائیلی انتخابات میں نیتن یاہو کی ممکنہ ناکامی پر "بن سلمان" کو پریشانی لاحق
اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں بنجمن نیتن یاہو کی ممکنہ ناکامی پر سعودی شاہی رژیم ابھی سے انتہائی پریشان ہے۔ سعودی شاہی رژیم کے قریبی ذرائع نے اسرائیلی نیوز چینل "آئی-24" کو بتایا ہے کہ ریاض، اسرائیلی انتخاباتی تبدیلیوں کا نزدیک سے جائزہ لے رہا ہے اور امید رکھتا ہے کہ مارچ 2023ء کے انتخابات میں بنجمن نیتن یاہو کو ہی کامیابی حاصل ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق سعودی شاہی رژیم نہ صرف بنجمن نیتن یاہو کو دوسرے امیدواروں پر ترجیح دیتی ہے بلکہ اُس نے بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ گہرے تعلقات بھی استوار کر رکھے ہیں جبکہ اس حوالے سے سعودی شاہی رژیم کا موقف ہے کہ بنجمن نیتن یاہو ایک "کرشماتی" شخصیت کا حامل شخص ہونے کے ساتھ ساتھ جانتا ہے کہ کب، کیا فیصلہ اٹھانا ہے۔ سعودی شاہی رژیم کے قریبی ذرائع نے غاصب صیہونی میڈیا کو بتایا کہ بنجمن نیتن یاہو کی جگہ مخالف رہنما یائر لاپڈ (Yair Lapid) کی ممکنہ جیت کے حوالے سے؛ جو خطے کی اسرائیلی سیاست میں بنیادی تبدیلیوں کا باعث بنے گا، ریاض انتہائی پریشان ہے۔

واضح رہے کہ حجاز پر قابض سعودی شاہی رژیم اور مقبوضہ فسلطین پر قابض غاصب صیہونی رژیم کے درمیان عرصۂ دراز سے متعدد میدانوں میں گہرا خفیہ تعاون موجود ہے جس کے حوالے سے ہونے والے انکشافات وقتا فوقتا سامنے آتے رہتے ہیں تاہم سعودی رژیم کی جانب سے تاحال انہیں منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین و سوڈان کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کئے جانے کے بعد سعودی شاہی رژیم بھی اسرائیل کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات کی استواری کے انتہائی نزدیک پہنچ چکی تھی تاہم عالم اسلام سے متعلق مزید اہداف کے حصول کی خاطر اس فیصلے کو وقتی طور پر موخر کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 919877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش