0
Monday 8 Mar 2021 12:46

صوبوں کو بلیک لسٹ کے لیے افراد کا صحیح ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت

صوبوں کو بلیک لسٹ کے لیے افراد کا صحیح ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔  وفاقی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے چاروں صوبوں کے محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں سے کہا ہے کہ وہ ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے بلیک لسٹ میں رکھے جانے والے افراد کی صحیح تفصیلات فراہم کریں۔ ذرائع کے مطابق ہدایات کا مقصد ایئر پورٹس پر شہریوں کو تکلیف سے بچانا ہے جو کسی بھی کیس میں ملوث نہیں ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے کہا کہ یہ بات بڑی تشویش کے ساتھ دیکھنے میں آئی ہے کہ چند افراد جنہیں بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی ضرورت تھی، کے نام اور تفصیلات کو مختلف ایجنسیز اور محکموں نے غلط شناختی نمبروں کے ساتھ آگے بھیجا تھا۔ چند نام بلیک لسٹ میں رکھے گئے تھے اور ایجنسیز اور محکموں کی جانب سے فراہم کردہ غلط معلومات کی وجہ سے دوسرے مسافروں کو ان کے پاسپورٹ کو پراسس کرنے کے دوران امیگریشن حکام نے ایئرپورٹ پر روک لیا تھا۔ اس سے نہ صرف شہریوں کے لیے مسائل پیدا ہوتے ہیں بلکہ سرکاری محکموں کی شرمندگی بھی اٹھانی پڑتی ہے اور نام خراب ہوتا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور آزاد جموں و کشمیر کو لکھے گئے خط میں ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے ان سے متعلقہ تمام محکموں کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے اہل لوگوں کے انفرادی نام بتانے کی ہدایت کی۔

س کے علاوہ چیئرمین نیب، چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل اور انسداد منشیات فورس کے ڈائریکٹر جنرل سے کہا گیا کہ وہ پریشانی سے بچنے کے لیے اشخاص کی صحیح تفصیلات، جن میں ان کا نام، والدین، شناختی کارڈ نمبر اور پاسپورٹ نمبر شامل ہیں کا تذکرہ کریں۔ واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ امیگریشن اور پاسپورٹ کو ضلعی پولیس افسران، سٹی پولیس افسران اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے متعدد مقدمات موصول ہوئے جنہیں فوری طور پر بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کے لیے بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وزیر داخلہ شیخ رشید نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں تقریبا 4 ہزار 500 اور بلیک لسٹ میں سینکڑوں افراد موجود ہیں۔
خبر کا کوڈ : 920296
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش