0
Tuesday 9 Mar 2021 23:44

جی بی اسمبلی میں عبوری صوبے کی قرارداد کی منظوری، پی ٹی آئی کا جشن

جی بی اسمبلی میں عبوری صوبے کی قرارداد کی منظوری، پی ٹی آئی کا جشن
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے جی بی کو عبوری صوبہ بنانے اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئینی صوبے کے حق میں اب تک کی یہ پانچویں قرارداد ہے جو کہ جی بی اسمبلی سے منظور ہوچکی ہے۔ اس سے پہلے پیپلزپارٹی اور نون لیگ کے ادوار میں بھی کئی قراردادیں منظور ہوچکی تھیں، جس میں جی بی کو آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ منگل کے روز منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کا یہ مقتدر ایوان عوام کی دیرینہ خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت، وزیراعظم پاکستان و دیگر ریاستی اداروں کے حکام بالا سے پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ کا درجہ دے کر قومی اسمبلی، سینیٹ اور دیگر وفاقی اداروں میں مناسب نمائندگی دی جائے۔

عبوری صوبے کا درجہ دینے کے سلسلے میں آئین پاکستان میں مناسب ترامیم کا بل پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے اور اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ مذکورہ ترامیم سے اقوام متحدہ کی مسئلہ کشمیر سے متعلقہ قراردادوں کی روشنی میں پاکستان کا اصولی موقف برقرار رہے۔ یہ مقتدر ایوان اس بات کا بھی اعادہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام مقبوضہ کشمیر میں اپنے بھائیوں کی جدوجہد آزادی میں اخلاقی و سیاسی حمایت حسب سابق جاری رکھیں گے۔ قائد حزب اختلاف امجد حسین ایڈووکیٹ، جمعیت علمائے اسلام کے حاجی رحمت خالق وزیراعلیٰ خالد خورشید خان، ایم ڈبلیو ایم کے محمد کاظم میثم، مسلم لیگ نون کے غلام محمد کی یہ مشترکہ قرارداد منگل کے روز وزیراعلیٰ محمد خالد خورشید خان نے ایوان میں پیش کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ محمد خالد خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد مشترکہ طورپر ایوان میں پیش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عبوری صوبے کا مطالبہ کسی ایک پارٹی یا کسی فرد کا نہیں ہے، یہ گلگت بلتستان کے پورے عوام کا مطالبہ ہے اور مجھے خوشی ہے کہ اس ایوان میں موجود تمام جماعتیں گلگت بلتستان کیلئے متفق ہیں اور ان شاء اللہ ہم نے جو یہاں پر اتفاق کا مظاہرہ کیا ہے اور اسی اتفاق کے ساتھ ہم اپنی اپنی پارٹیز کے درمیان وفاق میں اپنے اس ایجنڈے کو لے کر چلیں گے اور کوشش کریں گے کہ گلگت بلتستان کو بہتر سے بہتر پیکیج کے لئے جو آئینی ترامیم ہیں اور جو مالی اور فنانشنل فائدے مل سکتے ہیں، وہ گلگت بلتستان کو ملے اور ستر سال کی جو محرومی ہے، وہ ختم ہو جائے۔ اس موقع پر انہوں نے تعاون کرنے پر تمام اپوزیشن جماعتوں، اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈووکیٹ، مسلم لیگ (ن) کے غلام محمد، جمعیت علمائے اسلام کے حاجی رحمت خالق، ایم ڈبلیو ایم کے کاظم میثم اور اپنی پارٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا۔ ایوان میں موجود کسی بھی ممبر نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ جس پر ڈپٹی سپیکر نذیر احمد جو کہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، انہوں نے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا۔

پی ٹی آئی کا جشن، مٹھائیاں تقسیم
جی بی اسمبلی سے عبوری صوبے کی قرارداد کی متفقہ منظوری کے بعد گلگت بلتستان میں تحریک انصاف نے جشن منایا، مٹھائیاں تقسیم کیں۔ تحریک انصاف گلگت بلتستان کی مرکزی تقریب صوبائی سیکریٹریٹ خومر گلگت میں منعقد کی گئی، جس کی صدارت قائمقام صوبائی صدر حاجی شاہ ناصر نے کی۔ تقریب میں صوبائی وزراء، ترجمان وزیراعلی، ونگز، یوتھ، طلباء اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں شریک پارٹی ذمہ داران و کارکنان نے گلگت بلتستان اسمبلی سے منظور شدہ آئینی حقوق کی قرارداد کو گلگت بلتستان کے عوام کا متفقہ مطالبہ قرار دے کر اپنی صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ خالد خورشید کی تعریف کی۔ مقررین و شرکاء نے گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حصول کیلئے اپنے صوبائی صدر مرحوم جسٹس (ر) سید جعفر شاہ کی خدمات کو بھی یاد کیا۔ مقررین نے اس اہم قومی ایشو پر حکومت کا ساتھ دینے پر اپوزیشن جماعتوں اور انکے ممبران اسمبلی کا بھی شکریہ ادا کیا۔

تقریب میں شریک پارٹی ذمہ داران و کارکنان نے اپنی صوبائی حکومت، وزیراعلیٰ خالد خورشید خان اور ان کی کابینہ پر بھرپور اعتماد کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی کی حکومت کو مضبوط سے مضبوط تر کا اعادہ کیا۔ تقریب میں شرکاء نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ شرکاء نے بھارتی مقبوضہ کشمیر کے اپنے مظلوم بہن بھائیوں کیساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بھرپور اخلاقی و سیاسی حمایت کا اعلان کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاست پاکستان کے منتخب ایوان میں نمائندگی ملنے پر گلگت بلتستان والے اپنے مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑینگے۔
خبر کا کوڈ : 920576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش