0
Wednesday 10 Mar 2021 17:12

سعودی جغرافیائی گہرائی میں یمن کے جوابی حملے اور جارح سعودی جنرل کی پراسرار موت

سعودی جغرافیائی گہرائی میں یمن کے جوابی حملے اور جارح سعودی جنرل کی پراسرار موت
اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ بے گناہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت میں فعال کردار ادا کرنے والے ملک عبداللہ ایئربیس کے سعودی کمانڈر جنرل علی ظافر الشہری کا پراسرار طور پر انتقال ہوگیا ہے جس کے حوالے سے میڈیا میں متعدد رپورٹیں گردش کر رہی ہیں۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کوہ پیمائی کے دوران پیش آنے والا حادثہ علی ظافر کی موت کا سبب بنا ہے، جس کے بعد سعودی جنرل نے ایک مقامی ہسپتال میں زندگی کی بازی ہاری ہے جبکہ موثق ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی ایئربیس کا جارح کمانڈر یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کی جانب سے سعودی جغرافیائی گہرائی میں، متعدد ڈرون و بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے ہونے والے حالیہ جوابی حملوں میں مارا گیا ہے، جس کی موت کو گذشتہ کئی دنوں سے جارح سعودی شاہی رژیم نے میڈیا سے چھپا رکھا تھا۔

واضح رہے کہ یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کی جانب سے اتوار و سوموار کی درمیانی شب 8 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے جارح سعودی عرب کے حساس فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حوالے سے یمنی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحییٰ سریع نے اعلان کیا تھا کہ اس وسیع جوابی حملے میں یمنی ڈورن و میزائل آپریٹر فورسز کی جانب سے ایک مشترکہ آپریسن میں 22 بیلسٹک میزائلوں و ڈرون طیاروں کے ذریعے جارح ملک سعودی عرب کی جغرافیائی گہرائی میں جوابی کارروائی کی گئی ہے۔ قبل ازیں جارح سعودی عرب کے خلاف گذشتہ ہفتے ہونے والے یمنی آپریشن کے بارے بھی جنرل یحییٰ سریع نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس آپریشن میں سعودی تیل کی تنصیبات آرامکو، تیل کی برآمدات کے لئے استعمال ہونے والی سعودی بندر گاہ رأس التنورہ اور شہر دمام میں واقع متعدد فوجی اہداف کو 10 یمنی ڈرون طیاروں "صماد3" اور ایک بیلسٹک میزائل "ذوالفقار" کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 920717
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش