0
Thursday 11 Mar 2021 14:53

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کو ایوان میں خواتین مارچ پر بات کرنے سے روک دیا گیا

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کو ایوان میں خواتین مارچ پر بات کرنے سے روک دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ پریزائیڈنگ افسر جاوید عباسی نے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کو ایوان میں خواتین مارچ پر بات کرنے سے روک دیا۔ سینیٹ اجلاس میں کئی سینیٹرز نے مختلف امور پر اظہار خیال کیا اور بعض ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے خواتین مارچ کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو معاشرے میں تمام حقوق حاصل ہیں۔
 
ابھی سینیٹر مشتاق احمد کی بات جاری تھی کہ پریزائیڈنگ افسر جاوید عباسی نے انہیں اس موضوع پر بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ آپ اس پر بات کریں گے تو سب کریں گے۔ سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں اگر بات کروں گا تو تلخی مزید بڑھے گی، میرے علاقے میں اسپتال شیلٹرز میں بنے ہوئے ہیں سڑک کیلئے زمین لی گئی لیکن ادائیگی ابھی تک نہیں ہوئی، میرے 8 سال کے بچے کے خط کا جواب کوئین الزبتھ نے دیا یہاں میں نے وزیراعظم کو خط لکھا اور جواب نہیں آیا۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیٹیکل سپر لیگ ہورہی ہے خواتین کے چھکے زیادہ ہوتے ہیں اور گراؤنڈ سے باہر جاتے ہیں،سیاسی جماعتوں میں مشاورت کے عمل کو بڑھانا ہوگادو سیاسی جماعتوں میں مشاورت باقی سب میں چند لوگ فیصلے کرتے ہیں۔ سینیٹر روبینہ خالد نے قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی رپورٹ اور سینیٹر فدا محمد نے قائمہ کمیٹی برائے سیفران کی رپورٹ جب کہ سینیٹر اسد جونیجو نے قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی رپورٹ ایوان پیش کی۔
خبر کا کوڈ : 920886
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش