0
Thursday 11 Mar 2021 23:40

"پیٹریاٹ" و "ہاک" بھی یمن کی جوابی کارروائیوں کو روک نہیں سکتے، بریگیڈیئر جنرل عزیز راشد

"پیٹریاٹ" و "ہاک" بھی یمن کی جوابی کارروائیوں کو روک نہیں سکتے، بریگیڈیئر جنرل عزیز راشد
اسلام ٹائمز۔ یمن کی مسلح افواج کے ڈپٹی ترجمان بریگیڈیئر جنرل عزیز راشد نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی ہے کہ یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کی جانب سے جارح ملک سعودی عرب کی جغرافیائی گہرائی میں ہونے والی جوابی کارروائیوں میں مزید وسعت لائی جائے گی۔ عرب ای مجلے النشرہ کے ساتھ گفتگو میں یمنی مسلح افواج کے ڈپٹی ترجمان نے تاکید کی ہے کہ جارح ملک کی جغرافیائی گہرائی میں ہونے والے جوابی حملے اس وقت تک جاری رہیں گے، جب تک جارح سعودی عرب کی جانب سے یمن کے خلاف جارحیت اور سخت ترین سرحدی محاصرے کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یمنی فورسز کی فہرست میں موجود سعودی اہداف یمن کے جوابی حملوں سے کسی طور محفوظ نہیں رہ سکتے جبکہ ان جوابی کارروائیوں کے ذریعے ریاض کو یہ اہم پیغام ارسال کیا جاتا ہے کہ اگر تم نے یمن کے خلاف اپنی جارحیت اور سخت ترین سرحدی محاصرہ جاری رکھا تو پیٹریاٹ اور ہاک بھی ریاض کو جوابی حملوں سے بچا نہیں پائیں گے۔

بریگیڈیئر جنرل عزیز راشد نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج یمنی مسلح افواج جارح سعودی عرب کی جغرافیائی گہرائی میں جس مقام کو چاہیں نشانہ بنا سکتی ہیں جبکہ مغربی ممالک اور امریکہ سے لئے گئے ہوائی دفاع کے عقب ماندہ سسٹمز یمنی جوابی حملوں کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ یمنی مسلح افواج کے ڈپٹی ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یمنی فورسز کی جانب سے جارح دشمن کے خلاف چونکا دینے والی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ امریکہ، اسرائیل اور مغربی ممالک، سب مل کر بھی جارح سعودی عرب کے لئے "فتحیابی" فراہم نہیں کرسکتے، کیونکہ ان کا کوئی تزویراتی اسلحہ یمنی مسلح افواج، عوامی مزاحمتی فورسز اور عوام کے جدوجہد پر مبنی مضبوط ارادے کو شکست نہیں دے سکتا۔

انہوں نے ایک غیر متوازن جنگ کے دوران جارح سعودی فوجی اتحاد کے مقابلے میں یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کی نمایاں کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمنی فوج و عوامی مزاحمتی فورسز نے جدت اور پیشرفت کے ذریعے نہ صرف اپنی دفاعی صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھا لیا ہے بلکہ ایسی ایسی ٹیکنالوجیز تک رسائی حاصل کر لی ہے، جسے سعودی ریڈار و ٹریکنگ سسٹمز کے ذریعے کسی طور روکا نہیں جا سکتا۔

بریگیڈیئر جنرل عزیز راشد نے جارح ریاض پر ہونے والے یمن کے جوابی میزائل حملوں کے وسیع اثرات کے بارے کہا کہ اگر جارح سعودی عرب نے یمن کے خلاف اپنی جارحیت کو ختم نہ کیا تو مستقبل قریب میں نہ صرف جارح سعودی عرب کی اقتصادی طاقت مکمل طور پر ختم ہو جائے گی بلکہ جارح سعودی شاہی رژیم کا ولی عہد اپنے خوابوں کے شہر "نیوم سٹی" کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ضروری غیر ملکی سرمایہ کاری بھی حاصل نہیں کر پائے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں یمنی دفاعی پیشرفت کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یمنی مسلح افواج کی ضرورت کے ہلکے، درمیانے درجے اور بھاری اسلحے کا 85 فیصد اسلحہ یمنی وزارت دفاع تیار کر رہی ہے جبکہ اس وقت ملک میں 10 قسم کے بیلسٹک میزائل، 7 قسم کے ڈرون طیارے اور 3 قسم کے ہوائی دفاعی میزائل سسٹمز تیار کئے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 920990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش