0
Friday 12 Mar 2021 11:14

آئی ایس او کی چنیوٹ انتظامیہ کی جانب سے علماء کے داخلے پر پابندی کی مذمت

عقائد کے اظہار پر خاموشی کی خواہش کرنا غیر آئینی مطالبہ ہے، مہر عباس کا ردعمل
آئی ایس او کی چنیوٹ انتظامیہ کی جانب سے علماء کے داخلے پر پابندی کی مذمت
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی سمیت چار علماء کرام پر ضلع چنیوٹ میں داخلہ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ آئی ایس او پاکستان کے ترجمان مہر عباس نے علماء کرام اور طلبہ تنظیم آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر پر پابندی کو بلاجواز اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ مہر عباس کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں عقائد کے اظہار اور حقِ اظہار رائے سے روکنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم حقیقی اسلام کی ترویج اور اتحاد بین المسملین کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں ہم سے عقائد کے اظہار پر خاموشی کی خواہش کرنا غیر آئینی مطالبہ ہے۔ ملت تشیع پاکستان نے ہمیشہ امن و سلامتی کو ترجیح دی ہے اور دلیل کی بنیاد پر اختلاف کیا ہے۔

مہر عباس کا مزید کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ چنیوٹ کی پُرامن اور محب وطن علماء کرام پر بلاجواز پابندی مُلک دشمن اور تکفیری عناصر کو کھُلی چھٹی دینے کے مترادف ہے، علماء کرام اور قائد طلبہ پر پابندی کے بعد ملت تشیع پاکستان اور بالخصوص آئی ایس او پاکستان کے کارکنان میں تشویش پائی جاتی ہے، آخر ایک ہی مسلک کے جوانوں اور علماء کرام کو کبھی لاپتہ کیا جاتا ہے، کبھی اسیر کیا جاتا ہے تو کبھی بے بنیاد مقدمات سے ہراساں کیا جاتا ہے۔ آئی ایس او پاکستان کے ترجمان کا  مزید کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے، ہمارے صبر و تحمل کو ہرگز کمزوری مت سمجھا جائے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علماء کرام اور مرکزی صدر پر چنیوٹ داخلہ پر پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 921040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش