QR CodeQR Code

سعودی حملوں اور سخت ترین سرحدی محاصرے کے باعث 4 لاکھ یمنی بچے موت کے منہ میں ہیں، اقوام متحدہ

13 Mar 2021 23:35

اقوام متحدہ کے دفتر میں منعقد ہونے والی سائبر پریس کانفرنس سے خطاب میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ ڈیوڈ بیزلی نے تاکید کی ہے کہ یمنی عوام کو بھیجی جانیوالی انسانی امداد کے بجٹ کی کمی اور (جارح) سعودی فوجی اتحاد کیجانب سے ایندھن کے حامل بحری بیڑوں کی یمن میں داخلے پر پابندی کے باعث یمنی عوام کی ناگفتہ بہ حالت مزید ابتر ہو چکی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام (World Food Programme-WFM) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیزلی (David Muldrow Beasley) نے یمن پر جارحیت کا مرتکب ہونے والی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا اسلحہ خاموش کر دیں تاکہ یمن پر مسلط کردہ جنگ اور اس ملک کے وسیع و عریض علاقوں میں پھیل جانے والے خطرناک قحط کے ذریعے یمنی شہریوں کی ممکنہ اموات کو کم کیا جا سکے۔ عرب ای مجلے العربی الجدید کے مطابق ڈیوڈ بیزلی کا کہنا تھا کہ یمن کی موجودہ صورتحال کسی المیے سے کم نہیں جبکہ یہ ملک زمین پر موجود سب سے بڑے انسانی بحران کا شکار ہو چکا ہے جس میں اب تک 1 کروڑ 60 لاکھ یمنی شہری قحط کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سے 50 لاکھ کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ اقوام متحدہ کے فوڈ پروگرام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یمنی عوام کو بھیجی جانے والی انسانی امداد کے بجٹ کی کمی اور (جارح) سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے ایندھن کے حامل بحری بیڑوں کی یمن میں داخلے پر پابندی کے باعث یمنی عوام کی ناگفتہ بہ حالت مزید ابتر ہو چکی ہے۔

ڈیوڈ بیزلی نے اقوام متحدہ کے دفتر میں منعقد ہونے والی سائبر پریس کانفرنس سے خطاب میں خبردار کیا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر کوئی امدادی اقدام نہ اٹھایا گیا تو دنیا، یمن میں تاریخ کے بدترین قحط سے روبرو ہو جائے گی۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ نے امید ظاہر کی کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے جنگ بندی کے لئے طرفین پر دباؤ ڈالا جائے گا کیونکہ خاص طور پر یمنی بندرگاہوں پر ایندھن کے پہنچنے میں سعودی رکاوٹ کے باعث یمنی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے جو انسانی بنیادوں پر اٹھائے جانے والے دوسرے اقدامات پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے جس کے باعث یمنی بازاروں میں غذائی سامان کی قیمتیں آسمان کو چھو سکتی ہیں۔

عالمی خوراک پروگرام کے سربراہ نے یمن پر مسلط کردہ سعودی جارحیت کی جانب اشارہ کئے بغیر کہا کہ یمن میں وقوع پذیر ہونے والا بحران انسانی افعال کا شاخسانہ ہے اور یہ اہم نہیں کہ ہم کس فریق کو ملامت کر رہے ہیں تاہم جاری جنگ کو بند کر دیا جانا چاہئے۔ ڈیوڈ بیزلی نے کہا کہ میں بھی سیاستدانوں کو جنگ بندی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے پر قائل کر رہا ہوں جبکہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ یہ جنگ ختم کر دی جائے کیونکہ یمن میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی بحران وقوع پذیر ہونے کو ہے۔ ڈیوڈ بیزلی کا کہنا تھا کہ اگر یمنی عوام کو ضروری انسانی امداد مہیا نہ کی گئی تو 4 لاکھ یمنی بچے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے؛ یعنی ہر 75 سیکنڈ میں 1 یمنی بچہ جان کی بازی ہار جائے گا تاہم ہماری ذمہ داری واضح ہے: "جنگ کو ختم اور بندوقوں کو خاموش کر دو!" عالمی خوراک پروگرام کے سربراہ نے جارح قوتوں کو اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک پر عائد ہونے والی ذمہ داری سے متعلق ایک سوال کا جواب دینے سے پرہیز کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال سیاسی ہے اور میں اس کا جواب نہیں دے سکتا۔


خبر کا کوڈ: 921386

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/921386/سعودی-حملوں-اور-سخت-ترین-سرحدی-محاصرے-کے-باعث-4-لاکھ-یمنی-بچے-موت-منہ-میں-ہیں-اقوام-متحدہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org