0
Monday 15 Mar 2021 13:04

سیاست دان ہوں تو سیاست تو کروں گی، مریم نواز

سیاست دان ہوں تو سیاست تو کروں گی، مریم نواز
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت نہیں چلی جاتی، عمران خان وزارت عظمیٰ سے ہٹ نہیں جاتے وہ ملک سے باہر نہیں جائیں گی، چاہے پاسپورٹ ٹرے میں رکھ کر ہی پیش کیوں نہ کیا جائے۔ جاتی امرا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ نواز حکومت سے کوئی بات نہیں کرتی، وہ پہلے بھی جیل گئیں، تیسری بار بھی جیل جانے سے نہیں ڈرتیں، لانگ مارچ اور استعفے کا آپشن موجود ہے۔ نیب کی درخواست پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نیب کو یہ تکلیف ہے کہ وہ آٹا اور چینی چور کو چور کیوں کہتی ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ دو مرتبہ جیل کاٹ چکی ہوں، پاکستان زندہ باد ہے، زندہ باد رہے گا، جاوید لطیف محب وطن پاکستانی ہیں، ان کی حب الوطنی میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے۔

نواز لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ اس طرح انتقامی کارروائیاں کی گئی تو نواز لیگ خاموش نہیں رہے گی، سیاست دان ہوں تو سیاست تو کروں گی، مجھے ضمانت مسترد ہونے کی دھمکیوں سے نہیں ڈرا سکتے۔ مریم نواز نے کہا کہ دھمکیاں کسی اور کو دینا،حکومت انتقام میں بھی ناکام ہو چکی ہے، حکومت کا مجھے باہر بھیجنے کا خواب پورا نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا نہیں جس نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ نہ دیا ہو، یوسف رضا گیلانی جیت جاتے تو عبدالغفور حیدری بھی جیت جاتے۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 7 ووٹ مسترد ہونے سے بڑا اسکینڈل کیمرہ لگانا ہے، کیمرے کس کی اجازت اور نگرانی میں لگے؟ کس کو لگا کہ اس کے لوگ بھاگ جائیں گے اس لیے کیمرے لگائے گئے۔ مریم نواز نے بتایا کہ یوسف رضا گیلانی کےنام پر مہر لگی تھی، ووٹر کا ارادہ واضح ہے تو کیا تکلیف ہے؟ یہ تو جان بوجھ کر میں نہ مانوں والی بات ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان حکومت کو گھر بھیجیں گے،اس حکومت کو منتطقی انجام تک پہنچایا جائے گا،اس حکومت کو گھرجانا پڑے گا، نون لیگ یا پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا تب آتا ہے جب حکومت مشکل میں ہوتی ہے،کورونا اپوزیشن کے جلسوں میں آتا ہے حکومت کے جلسوں میں نہیں،کورونا ویکسین آ گئی ہے، عمران خان کی ویکسی نیشن یہ ہے کہ اسے اٹھا کر باہر پھینکا جائے۔ مریم نواز نے بتایا کہ کل پی ڈی ایم کا اجلاس ہے،جبکہ آج ہمارا پارٹی اجلاس ہے جس کی صدارت نواز شریف کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ہورہا ہے، ضمنی انتخابات میں ہم جیت رہے ہیں تو نیب درخواست دائرکر دیتی ہے،جب بھی نیب نے بلایا میں پیش ہوئی، میری گاڑی پر حملہ بھی ہوا تھا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے وکلاء کہتے ہیں کہ نیب کی اس قسم کی درخواست کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

نائب صدر نواز لیگ نے کہا کہ پہلے کہا جاتا ہے مجھے اسمیش کردیں گے نہ میں ڈرتی ہوں اور نہ میرے والد،جو مجھے اسمیش کرنے کا خواب دیکھتے ہیں وہ اپنی ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں، مجھے روکنے کے لیے نئی ترکییں سوچی جا رہی ہیں۔ نیب کی دائر درخواست پر انہوں نے کہا کہ امید ہے عدالت اس قسم کی مضحکہ خیز درخواست کا راستہ روکے گی،نیب کرپشن پکڑنے کا ادارہ نہیں، عمران خان کے مخالفین کوہراساں کرنے کا ادارہ ہے، نیب کو کہا جاتا ہے کہ عمران کے مخالفین کو قابو کریں۔ مریم نواز نے کہا کہ پہلے اپوزیشن اراکین کودھمکیاں دی جاتی تھیں اب حکومت کے اراکین کو بھی اٹھایا گیا،میدان میں آؤ مقابلہ کرو، پتہ چل جائے گا کہ عوام آپ سے کتنی نفرت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ مریم نواز کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے نیب کی درخواست پر سماعت آج لاہور ہائی کورٹ میں ہو گی، نیب نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ مریم نواز 2020 ءمیں چودھری شوگر ملز کیس میں ذاتی حیثیت میں پیش نہیں ہوئیں۔
خبر کا کوڈ : 921603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش