اسلام ٹائمز۔ حکومت نے درکار آئینی ترامیم کیلیے اپوزیشن کے ساتھ بیک ڈور رابطے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ، سمندرپار پاکستانیوں کو انتخابات لڑنے کی اجازت اور سینیٹ انتخاب میں ووٹ قابل شناخت بنانے کیلیے درکار آئینی ترامیم کیلیے اپوزیشن کے ساتھ بیک ڈور رابطے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت، اپوزیشن کے ساتھ ’’تقسیم کرو اور حکمرانی کرو‘‘ کی حکمت عملی کے تحت بات چیت کرنا چاہتی ہے۔ ابتدائی طور پر آئینی ترمیمی پیکیج پر تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جا رہی ہے، جس میں تجاویز طلب کی جائیں گی تاہم اپوزیشن کی جانب سے بائیکاٹ کے پیش نظر غیر رسمی کمیٹی بھی آئینی پیکج پر کام کرے گی جس میں اپوزیشن کی مشاورت شامل ہوگی۔ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات اور گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے کیلئے ترمیم پر اتفاق رائے کرانے کیلئے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کو ٹاسک سونپا ہے، جنھوں نے اپوزیشن سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔