0
Saturday 20 Mar 2021 13:17

قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے، شیری رحمان

قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے، شیری رحمان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے، صارفین پہلی ہی منہگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ شیری رحمان نے صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت بجلی کے نرخوں میں اضافے اور نئے ٹیکس کے آرڈیننس لا رہی ہے، یہ صدارتی آرڈیننسز نہیں  بلکہ آئی ایم ایف کی مرضی کا منی بجٹ ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم ان صدارتی آرڈیننسز کو مسترد کرتے ہیں، ایک آرڈیننس کے ذریعے 290 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ نیپرا کو کابینہ کو بائے پاس کرکے آئی ایم ایف کے مطابق بجلی کی قیمت بڑھانے کا اختیار ملے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں 5 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جا رہا ہے، اضافے سے صارفین پر مزید 884 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائے گا۔ شیری رحمان نے مزید کہا کہ اس اضافے سے بجلی کے بلوں میں 36 فیصد علاوہ ٹیکس اضافہ ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 922537
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش