0
Saturday 20 Mar 2021 15:33

طالبان کی فوجی انخلا میں تاخیر پر امریکا کو سنگین ردعمل کی دھمکی

طالبان کی فوجی انخلا میں تاخیر پر امریکا کو سنگین ردعمل کی دھمکی
اسلام ٹائمز۔ طالبان نے واشنگٹن کو افغانستان سے امریکی اور نیٹو فوجیوں کے انخلا کے لیے یکم مئی کی آخری تاریخ سے متعلق معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انتباہ جاری کیا۔ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ طالبان کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر نظرثانی کر رہی ہے۔ جوبائیڈن نے ایک انٹرویو میں نشریاتی ادارے اے بی سی کو بتایا تھا کہ یکم مئی کی آخری تاریخ ہو سکتی ہے لیکن اگر ڈیڈ لائن میں توسیع کی جاتی ہے تو یہ زیادہ لمبی نہیں ہو گی۔ طالبان کی جانب سے مذاکرات کرنے والی ٹیم کے ایک رکن سہیل شاہین نے صحافیوں سے کہا کہ انہیں جانا ہو گا اور یکم مئی سے آگے امریکی فوجیوں کا رکنا دراصل معاہدے کی خلاف ورزی تصور ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اور معاہدے کی خلاف ورزی ہماری طرف سے نہیں ہو گی جس کے نتیجے میں اس کا ردعمل ظاہر ہو گا۔

سہیل شاہین نے اس کے بارے میں تفصیل نہیں بتائی کہ یہ ردعمل کیا شکل اختیار کرے گا لیکن فروری 2020ء میں انہوں نے جس معاہدے پر دستخط کیے تھے اس پر عمل کرتے ہوئے طالبان نے امریکی یا نیٹو فورسز پر حملے نہیں کیے حتی کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران غیراعلانیہ بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ طالبان رہنما نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ایسا نہیں ہو گا، وہ دستبردار ہو جائیں گے اور ہم افغانستان کے مسئلے کے حل اور پرامن تصفیہ پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ ایک سیاسی روڈ میپ تک پہنچیں اور مستقل اور جامع جنگ بندی ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 922554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش