0
Monday 22 Mar 2021 16:38

24 مارچ کو دوبارہ اجلاس میں ہم سوچیں گے کہ اسکول کھولنے ہیں یا نہیں، شفقت محمود

24 مارچ کو دوبارہ اجلاس میں ہم سوچیں گے کہ اسکول کھولنے ہیں یا نہیں، شفقت محمود
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہمارے لیے تعلیمی ادارے بند کرنا بڑا مشکل فیصلہ ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کا سلسلہ چلتا رہے۔لاہور چیمبر آف کامرس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے خصوصاً ایسے ملک میں جہاں دو کروڑ بچے پہلے ہی اسکول نہیں جا پا رہے لہٰذا اگر اسکول بند ہو جاتے ہیں تو لوگوں کی توجہ دوسری جانب مبذول ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال جب اسکول بند ہوا تو ہم نے آن لائن تعلیم اور ٹیلی اسکول جیسے کئی اقدامات کیے، ٹیلی اسکول اب بھی چل رہا ہے اور 10 گھنٹے روزانہ تعلیم دی جاتی ہے لیکن آن لائن تعلیم کی وہ بات نہیں ہے جو کلاس روم میں ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے تعلیمی ادارے بند کرنا بڑا مشکل فیصلہ ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کا سلسلہ چلتا رہے۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ 24 مارچ کو دوبارہ اجلاس ہے جس میں ہم سوچیں گے کہ اسکول کھولنے ہیں یا نہیں اور کووڈ-19 کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر ہی فیصلہ کیا جائے گا لیکن وزارت تعلیم کی خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھر میں تقسیم تھے اور اسی لیے ہم نے یکساں تعلیمی نصاب بنایا ہے جو پاکستان کے تمام اسکولوں پر لاگو ہو گا، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں فوری اجرا کیا جا رہا ہے، بلوچستان میں بھی ہو جائے گا البتہ سندھ کو کچھ تحفظات ہیں جن کو ہم دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران کیسز ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے بڑھتے چلے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ آج این سی او سی کے اجلاس میں ہم نے کورونا سے متعلق پابندیوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ این سی او سی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ صوبوں اور اسلام آباد انتظامیہ کو ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے سخت ہدایات جاری کردی گئی ہیں اور ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پارلیمانی سیکریٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ کووڈ – 19 کی تیسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اور کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 922873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش