0
Wednesday 24 Mar 2021 18:33

بھارتی شہری وسیم رضوی کی حرکت شرانگیزی اور توہین قرآن ہے، سبطین سبزواری

بھارتی شہری وسیم رضوی کی حرکت شرانگیزی اور توہین قرآن ہے، سبطین سبزواری
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے واضح کیا ہے کہ قرآن وحی الٰہی ہے، بسم اللہ سے لے کر والناس کی سین تک اللہ کا کلام ہے اور عالم اسلام کا اتفاق ہے کہ قرآن میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی، قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تبارک و تعالیٰ کی ہے، حضرت عیسٰی علیہ السلام پر نازل ہونیوالی الہامی کتاب انجیل کے کئی متن موجود ہیں، مگر قرآن میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل نہیں ہوا، اس میں کوئی اضافہ ہوا ہے اور نہ ہی اس میں کوئی کمی کرسکتا ہے، قرآن کتابی شکل میں وہی ہمارے پاس موجود ہے، جو قلب مطہر رسول اللہ پر حضرت جبرائیل کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی۔

لاہور میں ملاقات کرنیوالے رہنماوں سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ وسیم رضوی نامی بدبخت بھارتی شہری کا انڈین سپریم کورٹ میں جہاد سے متعلق 26 آیات نکالنے کی درخواست شرانگیزی اور توہین قرآن ہے، وسیم رضوی، سلمان رشدی کا چیلا اور ہندو انتہاء پسند گروہ آر ایس ایس کا ایجنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمات اسلام سے انکار کے باعث وسیم رضوی دائرہ اسلام سے خارج اور مرتد ہے، اس کیلئے کسی فتوے کی بھی ضرورت نہیں، سلمان رشدی، تسلیمہ نسرین اور نئے رشدی وسیم رضوی جیسے گستاخوں کے پیچھے اسلام کیخلاف برسرپیکار قوتیں ہیں، جو مسلمانوں کی قوت کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔

علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ بھارت کے معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد، پہلے بھی کئی بار وسیم رشدی کی بدعنوانیوں کو سامنے لا چکے ہیں، اسی بدبخت نے ایک متنازع فلم بھی تیار کی تھی، جس کا مقصد شیعہ سنی فسادات کروانا تھا لیکن بروقت احتجاج پر اس فلم پر پابندی عائد کرکے بڑے فتنے کا سدباب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رشدی اپنی کرپشن کے کیس ختم کروانے اور بی جے پی کی حکومت کو خوش کرنے کیلئے خرافات بکتا رہتا ہے، اس شخص کا محاسبہ کیا جائے، ان شاء اللہ اس کا انجام وہی ہوگا، جو سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گستاخی سید المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ کی ہو، اہلبیت اطہارؑ، یا صحابہ کرام کی ہو، ہم برداشت نہیں کریں گے اور اعلان کرتے ہیں کہ ہر قسم کے فتنے اور انتشار کا محاسبہ کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 923221
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش