QR CodeQR Code

تمام لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے

طالبان گڈ ہوں یا بیڈ، دہشتگرد اور انسانیت کے دشمن ہیں، ایمل ولی خان

24 Mar 2021 23:03

اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر کا کہنا تھا کہ لاہور میں مرغا بھی مر جائے تو ٹی وی پر مہینوں تک بریکنگ نیوز چلتی ہے لیکن بنوں میں پچھلے چار دن سے پختون انصاف کے حصول کیلئے بیٹھے ہیں لیکن سب خاموش تماشائی ہیں، پختون قوم پچھلے چالیس سال سے لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اگر پنجاب میں عوام دو گھنٹے کے لئے دھرنے پر بیٹھ جائیں تو وزیراعظم پہنچ جاتے ہیں، عدالتیں سو موٹو لے لیتی ہیں، لاہور میں مرغا بھی مر جائے تو ٹی وی پر مہینوں تک بریکنگ نیوز چلتی ہے، لیکن بنوں میں چار دن سے پختون اپنے پیاروں کے لئے انصاف کے حصول کے لئے بارش میں دھرنے پر بیٹھے ہیں لیکن سب خاموش تماشائی ہیں۔ بنوں جانی خیل میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر نے کہا کہ پختون قوم پچھلے چالیس سال سے لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکی ہے، جانی خیل شہداء لواحقین کا غم عوامی نیشنل پارٹی کا غم ہے، عوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین نے خبردار کیا تھا کہ پرائی جنگ میں نہ کودیں، لیکن اس وقت ان کی باتیں کسی نے نہیں سنیں، آج  پختون قوم کے بچے، بوڑھے اور عورتیں پرائی جنگ کا ایندھن بن رہے ہیں لیکن کسی کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ پختون قوم کی نسل کشی کون کر رہا ہے؟ ریاست وضاحت کرے کہ پختون قوم کے قتل عام میں ریاستی عناصر ملوث ہیں یا غیر ریاستی؟ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے لیکن پختونوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کا واضح موقف ہے کہ طالبان چاہے گڈ ہو یا بیڈ دہشتگرد ہیں، انسانیت کے دشمن ہیں، سب کے خلاف یکساں کارروائی ہونی چاہیئے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ ترقی یافتہ دنیا جانوروں کے حقوق کے لئے کام کر رہی ہے لیکن اس صدی میں پختون اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں، دنیا چاند پر جا رہی ہے اور پختون قوم اپنی بقا کی جستجو میں لگی ہوئی ہے، پختون قوم کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو پختونوں کو بغاوت پر مجبور کرے، اگر پختونوں کی نسل کشی نہ روکی گئی تو باچا خان کے پیروکاروں کے ہاتھ ظالموں کے گریبانوں میں ہوں گے اور تب تک نہیں چھوڑیں گے، جب تک ہم اپنا حساب نہ کر لیں۔

ضم شدہ اضلاع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد سابق قبائلی اضلاع خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں، ضم اضلاع میں آپریشن کی کامیابی اور دہشت گردوں سے پاک کرنے کے دعوے کئے جاتے ہیں، اے این پی مطالبہ کرتی ہے کہ تمام انتظامی معاملات کو سول انتظامیہ کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو عدالتوں میں اپنے دفاع کا حق دیتا ہے، اے این پی مطالبہ کرتی ہے کہ تمام لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے، جو گناہگار ہوں، ان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اور جو بے گناہ ہو ان کو باعزت چھوڑ دیا جائے، لیکن ہم اپنے لاپتہ پیارے ٹکڑوں کی شکل میں نہیں زندہ سلامت چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار ان لوگون کے سپرد کیا گیا ہے، جنہیں پختونوں کی فکر ہی نہیں، اسمبلیوں میں بیٹھے پختون کس منہ سے پختونوں کی نمائندگی کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی جانی خیل دھرنا کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور لواحقین کو یقین دلاتے ہیں کہ مطالبات کے حل تک باچا خان کے پیروکار آپ کے شانہ بشانہ ہوں گے۔


خبر کا کوڈ: 923253

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/923253/طالبان-گڈ-ہوں-یا-بیڈ-دہشتگرد-اور-انسانیت-کے-دشمن-ہیں-ایمل-ولی-خان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org