0
Friday 26 Mar 2021 14:33

امریکا، برطانیہ نے میانمار کی فوج سے روابط رکھنے والی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

امریکا، برطانیہ نے میانمار کی فوج سے روابط رکھنے والی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی
اسلام ٹائمز۔ امریکا اور برطانیہ نے میانمار میں فوجی گروپ جنتا کے خلاف بغاوت مخالف مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن جاری رکھنے پر پابندیوں کا اعلان کر دیا۔ واضح رہے کہ یکم فروری کو سویلین رہنما آنگ سان سوچی کو گرفتار کرنے اور ان کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے خلاف ملک گیر مظاہروں کو روکنے کے لیے فوجی جنتا نے خونریز تشدد کا آغاز کرکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق بین الاقوامی سطح پر مذمت نے اب تک اس وحشیانہ اقدام کو روکنے کے لیے بہت کم کام کیا ہے تاہم امریکا اور برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ میانمار اکنامک ہولڈنگز لمیٹڈ کے انتہائی خفیہ معاملے کے خلاف پابندیاں عائد کرے گا جس سے فوج کے سربراہوں کو بے پناہ دولت تک رسائی حاصل ہے۔ برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ 'آج کی پابندیوں سے فوجیوں کے مالی مفادات کو نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ ان کی شہریوں کے خلاف ظلم و ستم کی مہم کے لیے مالی وسائل ختم ہو سکیں۔ واشنگٹن نے اعلان کیا کہ وہ میانمار اکنامک کارپوریشن لمیٹڈ (ایم ای سی) پر بھی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج نے ان ہولڈنگ اداروںں کے ذریعے ملک کی معیشت کے اہم حصوں کو کنٹرول کیا ہے۔ مبہم گروہوں کی شراب، تمباکو، ٹرانسپورٹ، ٹیکسٹائل، سیاحت اور بینکنگ جیسے متنوع صنعتوں میں اپنا ٹھکانہ ہے۔ مظاہرین نے فوج سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے رات کے وقت کے کرفیو کو توڑٹے ہوئے مردہ افراد کے لیے جلائی گئی موم بتیوں کی نگرانی کی اور سکیورٹی فورسز سے بچنے کے لیے صبح سویرے مارچوں پر سڑکوں پر نکلتے ہوئے احتجاج کیا۔
خبر کا کوڈ : 923562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش