0
Friday 26 Mar 2021 23:29

پٹرولیم بحران پر معاون خصوصی ندیم بابر اور ‏سیکریٹری پیٹرولیم کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

پٹرولیم بحران پر معاون خصوصی ندیم بابر اور ‏سیکریٹری پیٹرولیم کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن ندیم بابر کو مستعفی ہونے کی ہدایت کردی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پچھلے سال جون میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران پیدا ہوا جس کی ایف آئی اے نے تحقیقات کیں، اب ایف آئی اے کو فرانزک تحقیقات کا مینڈیٹ اور نوے دن دیے جا رہے ہیں، ایف آئی اے کی رپورٹ پر ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو وزیراعظم کو سفارشات دے گی، پتہ لگایا جائے گا کیا پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کی گئی؟ اور کس نے کی؟ جو سیلز بتائی گئی وہ واقعی اتنی ہی ہوئیں یا ان میں فرق تھا، یہ کمزوریاں ہوئیں تو ثبوت کے ساتھ کورٹ کے اندر کیس کیا جا سکے اور سزا دلوائی جا سکے گی۔ اسد عمر نے بتایا کہ ‏ندیم بابر کو عہدے سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے اور ‏سیکریٹری پیٹرولیم کو بھی عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھیج دیا گیا، پٹرولیم منسٹری کو کہا گیا ہے کہ وہ تمام انتظامی فیصلوں پر وزیراعظم کو دوبارہ رپورٹ کریں۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے اندر ابہام پیدا ہوا کہ اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کی کیا ذمہ داری ہے، اوگرا کہتا تھا کہ یہ کام پٹرولیم ڈویژن کا کرنے والا ہے اور پیٹرولیم ڈویژن اوگرا پر ڈالتا تھا، اس قانونی ابہام کو ختم کرنا ہے، معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کے لیے بہت ہی کم سزائیں ہیں، اب ایف آئی اے 90 روز میں تحقیقات کرے گا جس کے بعد معمولی سزائیں نہیں مقدمات درج ہوں گے، ہر ادارے میں بڑے بڑے مافیا بنے ہوئے ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ مافیا مضبوط ہوتے جا رہے تھے، لیکن وزیراعظم مافیا کو نہیں چھوڑیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ جو ذمہ داری اداروں کو دی گئی تھی وہ پوری نہ کر پائے، ہم نے دیکھنا ہے کہ آخر کیوں ادارے پرفارم نہیں کر پائے؟ کیا ان میں کرپشن تھی؟ عمر ایوب پالیسی سطح کے معاملات دیکھتے ہیں لہذا ان کا اس تعلق نہیں ہے۔

شفقت محمود نے بتایا کہ ندیم بابر اور سیکرٹری پیٹرولیم کو صرف تحقیقات کیلئے عہدہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے، ندیم بابر کو اس لیے مستعفی ہونے کا کہا گیا تاکہ انکوائری شفاف ہو سکے، اگر ندیم بابر اور سیکریٹری پیٹرولیم کو استعفی دینے کا کہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے خلاف انکوائری ہو گی، اس کا مقصد ہے کہ انکوائری کے وقت کسی بھی طرح کا اثر و رسوخ نہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 923634
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش