0
Saturday 27 Mar 2021 07:03

انخلا کے معاہدے کی خلاف ورزی پر مذہب اور وطن کے دفاع پر مجبور ہونگے، افغان طالبان

انخلا کے معاہدے کی خلاف ورزی پر مذہب اور وطن کے دفاع پر مجبور ہونگے، افغان طالبان
اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے متعلق امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے افغان طالبان نے کہا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی پر مجاہدین اپنا جہاد جاری رکھیں گے، معاہدے کی خلاف ورزی کی ذمہ داری امریکا پر ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی پر امریکا کے عالمی تاثر کو نقصان بھی پہنچے گا، معاہدے کی خلاف ورزی پر مجاہدین اپنے مذہب اور وطن کے دفاع پر مجبور ہونگے۔ افغان طالبان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے دوحہ معاہدے، غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے متعلق مبہم بیان دیا، بعض نیٹو ممبر بھی افغانستان میں قیام کی توسیع کے خواہاں ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق افغان طالبان نے کہا کہ دوحہ معاہدہ پرامن افغانستان کے قیام کیلئے دانشمندانہ اور مختصر ترین راستہ ہے۔ افغان طالبان نے مزید کہا کہ دوحہ معاہدہ 20 سالہ جنگ کے خاتمے کیلئے ایک اچھا اقدام تھا، امارات اسلامی معاہدے میں کیے گئے اپنے وعدوں پر مضبوطی سے کاربند ہے، چاہتے ہیں امریکا بھی دوحہ معاہدے پر مضبوطی سے کاربند رہے۔ افغان طالبان کا کہنا تھا کہ امریکا جنگ چاہنے والے حلقوں کے اکسانے کی وجہ سے تاریخی موقع ضائع نہ کرے، طے شدہ تاریخ پر تمام فوجی نہ نکلے تو یہ امریکا کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی۔
 
خبر کا کوڈ : 923664
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش