0
Saturday 27 Mar 2021 21:35

حکومت نے عالمی سامراجی اداروں کے مطالبات پر ملک کو گروی رکھ دیا ہے، جماعت اسلامی

حکومت نے عالمی سامراجی اداروں کے مطالبات پر ملک کو گروی رکھ دیا ہے، جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ملک میں ہوش ربا مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے، موجودہ حکومت کی ناقص معاشی ٹیم کی بدترین کارکردگی کی وجہ سے صورتحال بجائے بہتر ہونے کے روز بروز بگڑتی ہی جا رہی ہے، اشیائے صرف کی قیمتوں میں دو سو فیصد سے بھی زائد اضافے نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، رہی سہی کسر صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور اسٹیٹ بینک کو خومختار بنانے سے پوری ہو جائے گی، موجودہ حکومت عام آدمی کے مسائل کا ادراک کرنے کی بجائے عالمی سامراجی اداروں کے مطالبات اور فرمائش پر ملک کو گروی رکھ دیا ہے۔ اپنے بیان میں محمد حسین محنتی نے کہا کہ جمہوری نظام میں تمام تر قانون سازی کی پارلیمان سے منظوری لی جاتی ہے، دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں یہ سسٹم رائج ہے، لیکن ہمارے ملک میں اسٹیٹ بینک جیسے اہم ادارے کے حوالے سے اہم ترین قانون سازی کام پارلیمان کو نظرانداز کرکے آرڈیننس کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر ملک کے اہم ترین ادارے اسٹیٹ بینک کو خودمختاری کے نام پر گروی رکھنے کیلئے صدارتی آرڈیننس سیاسی جماعتوں سمیت ملک کے 22 کروڑ عوام کو ہرگز قبول نہیں ہے، ملک کو پارلیمانی طرز حکومت کی بجائے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے چلانا جمہوریت کی نفی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی تیسری قسط کے طور پر 50 کروڑ ڈالرز کے اجراء کی منظوری کے ساتھ ہی ہی عوام پر مزید مہنگائی کا کوڑا برسانے کیلئے حکومت نے کمر کس لی ہے، جبکہ آئی ایم ایف مالیاتی بورڈ کو یہ بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ آئندہ بجٹ میں جنرل سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور پاور ٹیرف کی مد میں 34 فیصد تقریباً نو سو ارب روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے مطالبے پر مکمل خودمخاری دینے کے نام پر ملک کے اہم ترین ادارے کو مکمل طور پر عالمی مالیاتی اداروں کے چنگل میں دیدیا ہے، جس کے بعد سود کی شرح میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی کرکے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جائے گا، جو عمل معیشت کے ڈوبتے ہوئے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ حکومت اسٹیٹ بنک سے قرضہ نہیں لے سکے گی، جس کی وجہ سے دیگر بینکوں سے قرضہ لینا پڑے گا، جو تمام تر غیر ملکیوں کی ملکیت ہیں، ایسی صورت میں حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا بھی مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض نہ لینے کے دعویدار موجودہ حکمرانوں نے ملک اور قوم کو عالمی مالیاتی اداروں کے ہاتھ فروخت اور آنکھیں بند کرکے ان کی فرمائشیں پوری کر رہے ہیں، پچاس کروڑ ڈالرز حاصل کرنے کیلئے ملک کے اہم اداروں کو بین الاقوامی اداروں کے حوالے کرنا اور عوام کی پیٹھ میں مہنگائی کا چھرا گھونپنا تحریک انصاف حکومت کے تمام تر وعدوں اور دعوؤں کی نفی ہے، جس سے ملک کیلئے بہت سارے مالی اور معاشی مسائل پیدا ہونگے، یہاں تک کہ ہمارا جوہری پروگرام بھی آئی ایم ایف کی شرائط کی زد میں آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور پارلیمان کا فوری اجلاس بلا کر آرڈیننس اس میں پیش کرے اور وہاں ایسا راستہ تلاش کیا جائے، جس سے عام لوگوں پر پڑنے والے مہنگامی کے دباﺅ کو کم کیا جا سکے اور جمہوری اقدار کا تحفظ بھی ممکن ہو۔
خبر کا کوڈ : 923803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش