0
Sunday 28 Mar 2021 17:58

ایران اور چین کے انتہائی اہمیت کی حامل 25 سالہ دستاویز پر دستخط

ایران اور چین کے انتہائی اہمیت کی حامل 25 سالہ دستاویز پر دستخط
اسلام ٹائمز۔ ایران اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر 25 سالہ منصوبے کے نام سے دونوں ممالک کے جامع تعاون پروگرام کی دستاویز پر دستخط ہوئے۔ ایرانی نیوز ایجنسی ایسنا کے مطابق یہ بہت زیادہ اہمیت والی دستاویز ہے، جس پر ایران اور چین نے دونوں ممالک کے مابین جامع اسٹریٹجک تعاون کے حصول کے لئے ایک روڈ میپ کے طور پر اتفاق کیا ہے۔ ستائیس مارچ کو دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دستخط کئے ہیں جبکہ اس دستاویز پر دستخط کرنے سے تہران اور بیجنگ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
 
تہران اور بیجنگ حکام کے مطابق اس دستاویز کو ایک سیاسی اسٹریٹجک، معاشی اور ثقافتی پروگرام سمجھا جانا چاہیئے، جو طویل عرصے میں مختلف سیاسی اسٹریٹجک، معاشی اور ثقافتی جہتوں میں دونوں ممالک کے تعلقات کے جامع پہلوؤں کی پیروی کرتا ہے۔ اس دستاویز کا ایک سب سے اہم پہلو اس کی معاشی جہت اور تجارت ہے جبکہ معیشت اور تجارت کے مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں توسیع بھی ہے۔ دونوں ممالک اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان کے مابین معاشی تعاون کی موجودہ صلاحیت موجودہ صورتحال سے کہیں زیادہ ہے اور اس تناظر میں دستاویز میں دونوں ممالک کے مابین تیل، صنعت، کان کنی اور توانائی سے متعلق مختلف شعبوں میں تعاون کا ذکر کیا گیا ہے۔

ایرانی اخبار میں شائع ہونے والے ایک کالم کے مطابق اس دستاویز میں جس کو کچھ لوگ غلطی سے معاہدہ کا نام دے رہے ہیں، فریقین نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری اور اس کے عملی فروغ کے حصول کے لئے صرف ایک روڈ میپ اور جامع تعلقات کے افق پر اتفاق کیا ہے۔ یہ دستاویز دونوں ممالک کیلئے فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ چین اور ایران کچھ ممالک کے برعکس جن کی تاریخ دوسرے ممالک کے امور میں تباہ کن مداخلت سے بھری ہوئی ہے، ثقافتی مشترکات اور امن و ترقی کے لئے مستقل رجحانات سے بھرپور تاریخ کے حامل ہیں اور زیادہ تر عملی طور پر بات چیت کرتے رہے ہیں۔

روسی نیوز ایجنسی اسپوٹنیک نیوز نے لکھا ہے کہ آپ کو (بین الاقوامی تعلقات کا) ماہر ہونے کی ضرورت نہیں ہے، صرف امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تجزیہ اور میڈیا رپورٹس پر پوری توجہ دیں، آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ وہ ایران چین 25 سالہ تعاون دستاویز کے بارے میں کتنے پریشان ہیں۔ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ آج ممالک کے مابین روابط کا ایک بنیادی معیار ان ممالک کے تعاون کی سطح اور اسٹریٹجک مفادات کی بات چیت ہے اور یہ دیکھتے ہوئے کہ مشرق وسطیٰ، مشرقی ایشیاء کا بنیادی توانائی کا دروازہ ہے، امریکیوں کی کئی دہائیوں سے یہ کوشش رہی ہے کہ وہ اس اہم علاقہ پر غلبہ حاصل کرسکیں۔

واضح رہے کہ دنیا کے بیشتر خبر رساں اداروں نے ایران کے صدر اور چین کے وزیر برائے امور خارجہ وانگ یی کے بیانات کی عکاسی کرتے ہوئے اس خبر کا احاطہ کیا ہے، جو اس دستاویز پر دستخط کرنے کے لئے تہران گئے تھے۔ بلاشبہ مشرق وسطیٰ میں چین کی موجودگی اور اس کے نتیجے میں ایران میں اس کی فعال موجودگی سائنسی، معاشی، صنعتی، تجارتی اور تکنیکی ترقی میں ایران کے متوازن تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہوسکتی ہے۔ اس طرح کا تعاون دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون سے متصادم نہیں ہے بلکہ اس کی تکمیل ہے۔
خبر کا کوڈ : 923944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش